مائیکروسافٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی جدید اور ذہین مجازی ذاتی معاون (ورچوئل پرسنل اسسٹنٹ)ایپلی کیشن” کورٹانا “کو اینڈروئیڈ آپریٹنگ سسٹم کے لئے بھی جاری کرے گا۔ اپنی بلاگ پوسٹ میں مائیکروسافٹ نے تحریر کیا ہے کہ ماہ جولائی میں گوگل پلے اسٹور پر اس ایپلی کیشن کا بی ٹا ورژن دستیاب ہوجائے گا۔ البتہ اس میں وہ تمام خصوصیات موجود نہیں ہونگی جو کہ مائیکروسافٹ ونڈوز فون 8.1 میں دستیاب کورٹانا میں ہیں۔
مائیکروسافٹ برق رفتاری سے کوشش کررہا ہے کہ کورٹانا کو تمام معروف پلیٹ فارمز مثلاً اینڈروئیڈ، آئی او ایس وغیرہ کے لئے دستیاب کیا جائے۔ گوگل اینڈروئیڈ آپریٹنگ سسٹم میں گوگل ناؤ اور ایپل آئی او ایس میں Siri ڈیجیٹل معاونین موجود ہیں۔ مائیکروسافٹ کورٹانا کے ذریعے ان دونوں کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔ مائیکروسافٹ کے مطابق کورٹانا کی شکل میں گوگل ناؤ کو زبردست حریف کا سامنا ہوگا۔ اپنی بلاگ پوسٹ میں مائیکروسافٹ نے ایک مثال کے ذریعے کورٹانا کی جادوگری سمجھانے کی کوشش کی ہے ۔ فرض کریں کہ آپ اپنے اینڈروئیڈ اسمارٹ فون میں نصب کورٹانا سے کہیں کہ وہ آپ کو شام 8 بجے کتے کو سیر کروانے کے لئے یاد دلا دے اور شام 8 بجے آپ ایکس باکس پر کوئی فلم دیکھ رہے ہوں تو ایکس باکس فلم روک کر آپ کو یاد دلائے گا کہ آپ نے کتے کو سیر کروانے لے جانا ہے۔ اس مثال سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مائیکروسافٹ اپنے تمام آلات کو ایک دوسرے سے مربوط کررہا ہے۔
مصنوعی ذہانت در اصل انسانی ذہانت کی بدولت ہے، اور انسانی ذہانت کی بہرحال ایک حد ہے جو اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے۔ لیکن انسانی ذہانت نے اب تک جو نتائج حاصل کیے ہیں اس پر انسان خود بھی حیران ہے۔ اور یوں معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ذہانت کی جو نعمت عطا کی ہے، انسان کو خود بھی اندازہ نہیں ہے کہ اس کی اصل قوت کس قدر ہے؟