ونڈوز کو نیشنل سکیوریٹی ایجنسی کی ہیکنگ سے محفوظ بنا لیا گیا

حال ہی میں امریکہ خفیہ ایجنسی NSA یا نیشنل سکیوریٹی ایجنسی کے زیر استعمال سافٹ ویئر ٹولز انٹرنیٹ پر لیک کئے گئے ہیں۔ جاسوسی اور ہیکنگ کے ان پروگرامز کی مدد سے این ایس اے کمپیوٹروں اور اسمارٹ فونز کو ہیک کرسکتی تھی۔ ان پروگرامز کے عام ہوجانے کے بعد خطرہ پیدا ہوگیا تھا کہ دوسرے ہیکر بھی انہیں استعمال کرکے عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔

 

 

ان ہیکنگ ٹولز میں مائیکروسافٹ ونڈوز کو ہیک کرنے والے ٹول بھی شامل ہیں۔ TheShadowBrokers نامی خفیہ گروپ کی جانب سے ان ہیکنگ ٹولز کو لیک کرنے کے بعد مائیکروسافٹ نے پُھرتی سے ان تمام خامیوں پر قابو پانے کے لیے اپ ڈیٹس جاری کی ہیں جن کی وجہ سے ونڈوز کو ہیک کرنا ممکن تھا۔اس کا مطلب ہے کہ مائیکروسافٹ ونڈوز کی تازہ ترین اپ ڈیٹس انسٹال کرنے والے صارفین امریکی خفیہ ایجنسی نیشنل سیکورٹی ایجنسی اور اس کے لیک ہوجانے والے ٹولز کا شکار نہیں بن سکیں گے۔

ایک بلاگ پوسٹ میں مائیکرو سافٹ کارپوریشن کے سیکورٹی منیجر فلپ مسنر نے بتایا کہ مائیکروسافٹ دی شیڈو بروکر کے افشاں کیے ہوئے 12 میں سے 9 ٹولز کے خلاف اپنا دفاع تیار کر چکی ہے۔ مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ 3 ٹولز پرانے اور سپورٹ نہ کیے جانے والی مصنوعات (مثلاً مائیکروسافٹ ونڈوز ایکس پی ) کو متاثر کرتے ہیں۔ مسنر نے کہا کہ ان ٹولز میں جن خرابیوں کا فائدہ اُٹھایا گیا ہے، ان میں سے بہت سی خرابیاں پہلے ہی دُور کی جاچکی ہیں۔

بہت سے ماہرین سمجھتے ہیں کہ لوگ سکیوریٹی اپ ڈیٹس انسٹال کرنے میں سستی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ان میں صرف گھریلو صارفین ہی نہیں بلکہ کارپوریٹ صارفین بھی شامل ہیں۔ سو فیصد صارفین مائیکروسافٹ کی سکیوریٹی اپ ڈیٹس انسٹال کرلیں، یہ ممکن ہوتا نظر نہیں آرہا۔ اس لئے ماہرین کے خدشات اپنی جگہ بالکل درست ہیں کہ ان ٹولزیا ان میں جن خرابیوں کا فائدہ اُٹھایا گیا ہے، ان خامیوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر مائیکروسافٹ ونڈوز صارفین کو نقصان پہنچایا جاسکتا ہے۔ مائیکروسافٹ البتہ صورت حال کو اتنا خوفناک قرار نہیں دیتی۔

نوٹ: یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ 127 میں شائع ہوئی

NSAنیشنل سکیوریٹی ایجنسیہیکنگ