یہ اب راز کی بات نہیں رہی کہ مائیکروسافٹ اپنا موبائل ایکوسسٹم بنانے میں ناکام ہوچکا ہے۔ نوکیا کو خریدنے سے لے کر ونڈوز 10 کے موبائل ورژن لانے میں ناکامی تک، ایک طویل فہرست ہے جو اس کی گواہی دے رہی ہے۔اب اس معروف ٹیکنالوجی ادارے کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ شکست قبول کرے اور اپنی ایپلی کیشنز ان پلیٹ فارمز پر لائے جو مقبول ہیں، یعنی اینڈرائیڈ اور آئی او ایس پر۔یہی کام اب مائیکروسافٹ کرتا بھی دکھائی دے رہا ہے۔ اب اس نے اپنے ایج (Edge) براؤزر آئی او ایس اور اینڈرائیڈ پر جلد اجراء کا اعلان بھی کردیا ہے۔ ادارہ اینڈرائیڈ کے لیے اپنا ایرو لانچر (Arrow Launcher) بھی لا رہا ہے اور اس کا نام رکھ رہا ہے مائیکروسافٹ لانچر۔
گو کہ موبائل آپریٹنگ سسٹم اور ہارڈویئر اب مائیکروسافٹ کا میدان نہیں لیکن اسے دوسرے پلیٹ فارمز پر اپنی موجودگی کی ضرورت ہے۔ ایج اور مائیکروسافٹ لانچر دونوں مائیکروسافٹ کی اسی حکمت عملی کا حصہ ہیں کیونکہ یہ ‘مائیکروسافٹ گراف’ کو مزید آگے لے جانے میں مدد دیں گے۔ گراف مائیکروسافٹ کا وہ کراس-پلیٹ فارم سسٹم ہے جو آپ کے کام اور دستاویزات کو مختلف آلات پر استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ادارہ ونڈوز کے مستقبل کے لیے اسے بہت اہمیت دیتا ہے۔
یہ حیرت کی بات نہیں کہ ایج کا نیا ورژن آپ کے لیے پی سی اور موبائل ڈیوائس کو منسلک کرنا آسان بناتا ہے۔ یہ جدید براؤزرز کی طرح سیشنز اور دیگر خصوصیات کو sync کر سکتا ہے۔
فی الحال ایج برائے آئی او ایس اور اینڈرائیڈ کے پری ویوز موجود ہیں جن کے لیے آپ یہاں سائن اپ کر سکتے ہیں۔
اینڈرائیڈ ورژن جلد ہی گوگل پلے اسٹور میں دستیاب ہوگا اور او آئی ایس ورژن مستقبل قریب میں ٹیسٹ فلائٹ کے ذریعے دستیاب ہوگا۔
ویسے یہ بات قابل ذکر ہے کہ مائیکروسافٹ اپنا رینڈرنگ انجن ان پلیٹ فارمز پر نہیں لا رہا۔ اس کے بجائے یہ آئی او ایس کی ویب کٹ اور اینڈرائیڈ کے بلنک انجن پر انحصار کرے گا۔