نوکیا اور مائیکروسافٹ دونوں ہی گزشتہ چند سالوں سے شدید دباؤ میں ہیں اور دونوں ہی مارکیٹس میں اپنی مضبوط پوزیشن سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ مائیکروسافٹ ، اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس کے عام ہوجانے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہے اور اس کا اسمارٹ فونز کے لئے مخصوص آپریٹنگ سسٹم ، گوگل اینڈروئیڈ اور آئی او ایس کی موجودگی میں مارکیٹ کا بڑا حصہ حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اس کی ایک وجہ مائیکروسافٹ کا تاخیر سے اس مارکیٹ میں داخل ہونا ہے۔ دوسری جانب سام سنگ اور ایپل نے اپنے جدید اور منفرد اسمارٹ فونز کے ذریعے نوکیا کی ناک میں دم کررکھا ہے۔ نوکیا جو موبائل فونز کی مارکیٹ میں 80 فی صد حصے کا مالک تھا، اب بامشکل تمام 20 فی صد حصے کا ہی حقدار ہے۔
مائیکروسافٹ کو امید ہے کہ نوکیا کے موبائل فون بنانے والے یونٹ کی خریداری سے مائیکروسافٹ کی موبائل فون مارکیٹ میں ساکھ اور حصہ بہتر ہوگا اور اس کی ترجیحات کی سمت بھی متعین ہوسکے گی۔
مائیکروسافٹ کی تاریخ میں یہ مالیت کے اعتبار سے دوسری بڑی خریداری ہے۔ اس سے پہلے مائیکروسافٹ نے مئی 2011ء میں اسکائپ کو 9.3 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔
نوکیا کے ساتھ یہ ڈیل مائیکروسافٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اسٹیو بالمر جنہوں نے گزشتہ ماہ ہی اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے 12 ماہ کے دوران ریٹائر ہوجائیں گے، کی چند اہم ترین ڈیلز میں سے ایک ہے۔
ویسے ڈوبتی ہوئی کشتی کو خریدنے کا کیا فائدہ
شاید مائکروسافٹ کو اس میں کوئی فائدہ نظر آ رہا ہو
مائکروسافٹ کو بھی اپنی ہٹ دھرمی چھوڑ کر اینڈرائڈ ڈیوائسز بنانا شروع کر دینا چاہیے