واٹس ایپ کے صارفین کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اس کے لیے خریداروں کی لائن لگنا انوکھی بات نہیں۔ 2014ء میں فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کی خریداری سے پہلے بہت سی کمپنیاں واٹس ایپ کو خریدنے میں دلچسپی رکھتی تھیں۔ لیکن فیس بک نے 19 ارب ڈالر کی خطیر رقم کے عوض واٹس ایپ کو خرید کر سب کو حیران کردیا۔
حال ہی میں بلوم برگ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے معروف چینی ٹیکنالوجی کمپنی Tencent کے سی ای او Ma Huateng نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی کمپنی فیس بک سے پہلے واٹس ایپ کو خریدنے کے بہت قریب پہنچ چکی تھی۔ تمام معاملات تیزی سے طے ہورہے تھے لیکن اس دوران انہیں اپنی کمر کا آپریشن کروانا پڑ گیا۔ اس خریداری کے تمام معاملات وہ خود دیکھ رہے تھے اور ڈیل کو حتمی انجام تک پہنچانے کے لئے انہیں سلیکان ویلی میں واٹس ایپ کے بانی Jan Koum سے ملاقات کے لئے جانا تھا۔ لیکن کمر کے آپریشن کے باعث ملاقات اور بات چیت التواء کا شکار ہوگئی۔
اس التواء کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مارک زکربرگ نے واٹس ایپ کو 19 ارب ڈالر کی پیشکش کی جسے ٹھکرانا واٹس ایپ کے لئے ممکن نہیں تھا کیونکہ ٹینسینٹ کمپنی جو WeChat ایپلی کیشن کی مالک ہے، نے واٹس ایپ کو خریدنے کے لئے فیس بک سے آدھی سے بھی کم قیمت لگائی تھی۔
اگر Ma Huateng کمر کی تکلیف میں مبتلاء نہ ہوتے تو شاید آج واٹس ایپ فیس بک نہیں بلکہ Tencent کی ملکیت ہوتا۔