اپنے سوشل نیٹ ورکس کو اپنی پسند کے مطابق پرائیویٹ بنائیں

سوشل نیٹ ورکس پر پرائیویسی کو بہتر بنانے کے لیے ’’اے وی جی پرائیویسی فکس‘‘ (AVG PrivacyFix) مفت دستیاب ہے۔ یہ گوگل کروم اور فائرفوکس کے علاوہ اسمارٹ فونز پر اینڈروئیڈ اور آئی فون کے لیے بھی دستیاب ہے۔ اس کی مدد سے آپ صرف ایک کلک سے اسکین کر کے دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کی پرائیویسی کو کیا خطرات لاحق ہیں اور انھیں کیسے درست کیا جا سکتا ہے۔
ہم تقریباً ہر ماہ کمپیوٹنگ کے قارئین کو پرائیویسی بہتر بنانے کے لیے مشورے دیتے رہتے ہیں۔ کیونکہ ہمارے ہاں ابھی بھی لوگ پرائیویسی سیٹنگز سے بے خبر ہیں۔ فیس بک ہر کوئی استعمال کر رہا ہے لیکن لوگ اس بات کا احساس نہیں کرتے کہ وہ جو کچھ شیئر کرتے ہیں پہلے اس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہوتی ہے کہ اسے صرف دوستوں سے شیئر کرنا ہے یا عام عوام کے لیے۔
یقیناً آپ کے علم میں ہو گا کہ ویب سائٹس آپ کی جاسوسی کرتی ہیں ، وہ آپ کی پسند اور رحجانات دیکھتی ہیں تاکہ اسی حساب سے آپ کو اشتہارات دکھائے جا سکیں۔ جب اشتہار آپ کی پسند کا ہو گا تو ظاہر آپ اس پر کلک کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ یہ پلگ اِن 1200 کے قریب ایسے ہی ٹریکرز کو بلاک کر کے آپ کی جاسوسی کو ناممکن بنا دیتا ہے۔ فیس بک اور گوگل کے علاوہ لنکڈ اِن اور ٹوئٹر کی پرائیویسی بہتر بنانے کے آپشنز بھی اس میں موجود ہیں۔

فیس بک

یہ آپ کے فیس بک اکاؤنٹ کو ایسے پرائیویٹ بناتا ہے جیسے آپ چاہیں۔ اس سے آپ کنٹرول کر سکتے ہیں کہ سرچ رزلٹس میں آپ کے بارے میں کیا آرہا ہے۔ فیس بک کی ٹریکنگ کو بلاک کر سکتے ہیں۔ فیس بک پر آپ کی کیا اہمیت ہے یہ جانا جا سکتا ہے۔ پرائیویسی سیٹنگز میں ہونے والی کسی تبدیلی سے فوراً آپ کو ایک الرٹ کے ذریعے آگاہ کیا جاتا ہے۔ پرانی فیس بک ایپلی کیشنز کو دیکھا جا سکتا ہے اور انھیں دیے گئے اختیارات واپس لیے جا سکتے ہیں۔

گوگل

اس کے ذریعے جانا جا سکتا ہے کہ گوگل آپ کے بارے میں کیا کچھ معلومات اکٹھی کر رہا ہے۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ آپ کے بارے میں گوگل میں موجود رزلٹس کی کیا اہمیت ہے۔

ٹوئٹر

اس کی مدد سے منتخب کیا جا سکتا ہے کہ کون آپ کو فوٹوز میں ٹیگ کرسکتا ہے، اپنی لوکیشن پرائیویٹ رکھی جا سکتی ہے،ای میل کے ذریعے آپ کو تلاش کرنے سے بلاک کیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ ٹوئٹر کی بھی ٹریکنگ بند کی جا سکتی ہے۔

(یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ فروری 2015 میں شائع ہوئی)

اے وی جیپرائیویسیسوشل میڈیاسوشل نیٹ ورکفیس بککروم
تبصرے (1)
Add Comment
  • TechUrdu.com

    ایک ڈاکو اگر کسی گھر میں ڈاکہ مارے تو اس کے بارے میں امید کی جا سکتی ہے کہ پولیس اسے پکڑ لے گی۔ لیکن اگر خود پولیس والے ہی کسی گھر میں ڈاکہ ماریں تو اس کے بارے میں کیا خیال ہے۔ اس لیے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے یہ امید بھی کرتے رہیں کہ ایسی ایپلی کیشنز کہیں خود ٹریکنگ کا کام نہ کرتی ہوں۔