یونیورسٹی آف وسکونسن مڈیسن میں بننے والی کمپیوٹر چپ مستقبل میں کمپیوٹر کی کارکردگی کو بڑھا کر انہیں مزید پاور فل بنا دیں گی۔ا س کے لیے وہ ایسے کاموں کو اکھٹا کر دیں گی جو ڈیزائن کے لحاظ سے الگ ہوتے ہیں۔ یونیورسٹی آف وسکونسن مڈیسن کی اسسٹنٹ پروفیسر آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئر جنگ لی ایسی کمپیوٹر چپس بنا رہی ہیں جس میں صرف پیچیدہ حساب کتاب کرنے کی صلاحیت ہی نہیں ہوگی بلکہ یہ چپس بڑی مقدار میں ڈیٹابھی محفوظ کرسکیں گی۔ یعنی ایک ہی انٹی گریٹڈ یونٹ میں یہ دونوں کام بیک وقت ہورہے ہونگے۔ مذکورہ چپس دوسری مائیکرو چپس کے ساتھ آسانی سے رابطہ بھی کرسکیں گی۔ جِنگ لی نے انہیں لیکوئیڈ سلیکان کا نام دیا ہے۔
لیکن اس کے نام پر نہ جائیں۔ اس میں مائع ہے نہ یہ چِپ”بہتی “ہے۔ جِنگ لی نے وضاحت کی ہے کہ اس نام میں لیکوئیڈ کا مطلب سافٹ ویئر اور سلیکان کا مطلب ہارڈ ویئر ہے۔ یہ سافٹ وئیر /ہارڈ وئیر کے اشتراک کی تکنیک ہے۔لی نے بتایا کہ اس چپس کا آپ کے پاس ہونے کا مطلب ہے کہ آپ کے پاس سپر کمپیوٹر ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اس چپ کے ذریعے نیچرل لینگویج پروسیسنگ ، صورت اور آواز پہچاننے کا کام مزید سہل ہوجائے گا۔
جدید کمپیوٹروں میں پروسیسر اور اسٹوریج میموری دو بالکل مختلف قسم کے ہارڈ ویئر ہیں۔ لی نے بتایا کہ اس وقت بڑی خرابی سامنے آتی ہے جب روایتی کمپیوٹر وں کو ڈیٹا میموری اور اور پروسیسر کے درمیان منتقل کرنا پڑتا ہے۔لی نے کہا کہ ہم ایسا یونیفائیڈ ہارڈ وئیر بنار ہے ہیں جو کمپیوٹیشن اورا سٹوریج کے بیچ فرق کو ختم کر سکے۔
پروسیسر اور میموری چپس عام طور پر الگ بنائی جاتی ہیں اور انہیں مختلف کمپنیاں تیار کرتی ہیں۔ اس کے بعد سسٹم انجینئر انہیں پرنٹڈ سرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر جوڑ کر کے کمپیوٹر اور اسمارٹ فون بناتے ہیں۔ یہ طریقہ کار دہائیوں سے کامیابی کے ساتھ استعمال کیا جارہا ہے۔ لیکن اس کی وجہ سے کئی مسائل کاسامنا ہے۔ مثلاً اگرمیموری میں ڈیٹا تلاش کرنا ہے تو پہلےڈیٹا کومیموری سےپروسیسر کور تک پہنچانا ہوگا جس میں کئی مرحلےدرکار ہوتےہیں۔
جِنگ لی کی بنائی ہوئی چپ اس لئے انوکھی ہے کیونکہ اس میں میموری، پروسیسر اور کمیونی کیشن کا نظام ایک ہی جگہ موجود ہے۔ اس چپ کا ڈیزائن monolithic 3D کہلاتا ہے جو کہ کسی دو یا تین منزلہ عمارت جیسا ہے۔ جِنگ لی کی چپ میں بھی نیچے سلیکان اور سیمی کنڈکٹر سرکٹ موجود ہے اور اس کی اوپری منزل میں سالڈ اسٹیٹ میموری موجود ہے۔ لیکن اس چپ کا ڈیزائن اسے استعما ل میں آسان نہیں بناتا۔ یہ کسی مائیکرو پروسیسر کی طرح نہیں جسے کسی بھی مدر بورڈ پر لگا لیا جائے۔ اس چپ کا استعمال بے حد مخصوص ہوگا لیکن اس کی وجہ سے مستقبل کی مائیکرو چپس میں ہوگا۔جِنگ لی کو اس بات کا بخوبی اندازہ ہے۔ اس لئے وہ ایک ایسا سافٹ ویئر بنا رہی ہیں جو مشہور پروگرامنگ لینگویجز مثلاً سی شارپ وغیرہ میں لکھے گئے پروگرامز کو نئی چپ پر چلنے کے قابل کوڈ میں تبدیل کرے گا۔ اس کے بغیر یہ چپ اچھے بھلے محققین کے لئے بھی کسی معمولی چپ جیسی ہی ہے۔
یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ نمبر 124 میں شائع ہوئی