"بزنس انسائڈر” کے مطابق ایشیا میں ایپل کے ایک مینوفیکچرر نے "آئی فون 10” کی تیاری کے لیے غیر قانونی طور پر مقامی طالب علموں کو ملازمت پر رکھا۔
انہی ذرائع نے "فائنینشل ٹائمز” کو بتایا کہ چین میں ایپل کے مینوفیکچرر "فوکسکون” نے ایپل کے نئے فون کی تیاری کے لیے تقریباً تین ہزار طالب علموں کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا۔
ریپورٹ کے مطابق بعض طالب علمون کی عمریں 17 سے 19 سال کے درمیان تھیں جن سے روزانہ کی بنیاد پر فیکٹری میں 11 گھنٹوں تک کام لیا گیا جو چینی قانون کے مطابق غیر قانونی ہے۔
طالب علموں نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ گریجویٹ ہونے کے لیے ان پر لازم ہے کہ وہ تین ماہ کا "پرکٹیکل” مکمل کریں۔
تاہم بعض طالب علموں کا کہنا تھا کہ فیکٹری کے کام کا ہماری تعلیم اور گریجویشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فوکسکون کا کہنا ہے "ٹریننگ پروگرام” کو مقامی حکومت اور کچھ ٹیکنکل سکولوں کے تعاون سے لاگو کیا گیا اور یہ کہ اس نے کسی کو مجبور نہیں کیا تاہم اب کمپنی اس مسئلے کے سدِ باب کے لیے کاروائی عمل میں لا رہی ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں بھی ایپل اور اس کے چینی پارٹنر فوکسکون پر ایسے الزامات لگتے رہے ہیں۔