آئی فون کو ٹکر دینے کے لیے گوگل لا رہا ہے نیا اینڈروئیڈ فون

محفوظ موبائل فون آپریٹنگ سسٹم کی بات کی جائے تو ہمیشہ ایپل آئی فون کے آئی او ایس کا نام لیا جاتا ہے۔ گوگل اینڈروئیڈ اتنا مقبول ہونے کے باوجود محفوظ تصور کیوں نہیں کیا جاتا؟ اور اینڈروئیڈ صارفین ہی زیادہ ہیکنگ کے حملوں کا نشانہ کیوں بنتے ہیں؟

اس کی وجہ بڑی آسان ہے کہ اینڈروئیڈ اوپن سورس کے تحت بنایا گیا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ اینڈروئیڈ میں کوئی خامی دریافت ہوتے ہی گوگل اس کی اپ ڈیٹ جاری کر دیتا ہے لیکن اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیز اس اپ ڈیٹ کو اپنے صارفین تک پہنچانے کے لیے مہینوں لگا دیتی ہیں۔

جبکہ دوسری طرف ایپل اپنے آپریٹنگ سسٹم اور فون کا خود مالک ہے۔ وہ جب چاہے اپنے فون کے لیے اپ ڈیٹس جاری کر سکتا ہے جو فوراً صارفین تک پہنچ جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر آئی فونز پر تازہ ترین آپریٹنگ سسٹم ملتا ہے جبکہ اینڈروئیڈ کے پرانے ترین ورژن کے حامل اسمارٹ بھی ابھی تک زیر استعمال ہیں۔

اسمارٹ فون کے میدان میں آئی فون کو ٹکر دینے کے لیے اب گوگل نے اپنا فون بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل بھی گوگل کا فون نیکسس موجود ہے لیکن اسے گوگل خود تیار نہیں کرتا بلکہ اس کی اشتراکی کمپنیز جیسے کہ ایل جی وغیرہ اسے بناتی ہیں بس اس میں آپریٹنگ سسٹم گوگل کا موجود ہوتا ہے۔

بہرحال گوگل پچھلے کچھ عرصے سے اس مہم میں مصروف ہے کہ دنیا اسے سافٹ ویئر کے علاوہ ہارڈویئر کے حوالے سے بھی جانے یہی وجہ ہے کہ اب گوگل نے ٹیبلٹ و لیپ ٹاپس کے علاوہ اپنا فون بنانے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔

گوگل کا اسمارٹ فون کیسا ہو گا؟ یہ تو فی الحال علم نہیں لیکن اگلے چند ماہ میں ایپل آئی فون، سام سنگ گلیکسی وغیرہ کے ساتھ آپ گوگل کا فون بھی صف اول کے فونز کی دوڑ میں دیکھ سکیں گے۔