خریدنے کے بعد جب آپ پہلی بار اپنے سمارٹ فون کو چلاتے ہیں آپ کو اس میں پہلے سے ہی گوگل کے کئی ایپس براجمان ملتے ہیں، یہ ایپس مینوفیکچرر نے گوگل سے بھاری رقوم وصول کرنے کے بعد آپ کے فون میں پری انسٹال کی ہیں۔
بلومبرگ (Bloomberg) کے مطابق صرف گزشتہ سال گوگل نے دیگر موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کو اپنے سرچ انجن، کروم اور یوٹیوب جیسے ایپس اپنے اینڈرائڈ سمارٹ فونز میں پری انسٹال کرنے کے لیے 7.2 ارب ڈالر ادا کیے۔
قابلِ غور بات یہ ہے کہ گزشتہ سالوں میں یہ رقم پانچ سال قبل ادا کی جانے والی رقم سے تین گنا بڑھ گئی ہے، اس طرح گوگل اربوں صارفین کو اپنی خدمات کی طرف مائل کر کے اشتہارات اور ان پر کلکس کی مد میں اربوں ڈالر کا منافع حاصل کرتا ہے۔
سابقہ رپورٹوں کے مطابق گوگل نے سفاری براؤزر میں اپنے سرچ انجن کو ڈیفالٹ پر رکھنے کے لیے ایپل کے ساتھ تین سے چار ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تھا۔
مجموعی طور پر گوگل نے صارفین کو اپنی خدمات کی طرف مائل کرنے کے وسائل پر 19 ارب ڈالر خرچ کیے، یہ رقم گوگل کی سالانہ آمدنی کا 11% بنتی ہے جس میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے کیونکہ اس سے قبل گوگل ایسی سرگرمیوں پر 7% خرچ کرتا تھا۔
تاہم ایسی سرگرمیاں یورپی یونین کے ممالک میں گوگل کو مسائل کا شکار کر دیتی ہے جن کا خیال ہے کہ گوگل کی یہ سرگرمیاں غیر اخلاقی ہیں کیونکہ وہ مارکیٹ میں اپنی برتری کا غلط استعمال کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ یورپی یونین میں گوگل پر بھاری جرمانے عائد کیے جاتے ہیں۔