بچوں کے فون پر نظر رکھنے کے لیے گوگل نے والدین کی مشکل آسان بناتے ہوئے نئی زبردست ایپلی کیشن جاری کر دی۔
آج کل انتہائی کم عمر کے بچے بھی اپنا الگ اسمارٹ فون لینے کی ضد کرتے ہیں اور ماں باپ ان کی ضد کے آگے مجبور ہو کر انھیں فون دلا بھی دیتے ہیں۔ لیکن پریشان رہتے ہیں کہ نجانے وہ فون پر کن لوگوں سے رابطے میں ہے، کون کون سی ایپلی کیشنز استعمال کر رہا ہے اور انٹرنیٹ پر کیا دیکھ رہا ہے۔
اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے گوگل نے نئی زبردست ایپلی کیشن ’’فیملی لنک پیرینٹل کنٹرول‘‘ جاری کر دی ہے۔
یہ ایپلی کیشن والدین کو اپنے اور بچے یعنی دونوں کو فونز پر انسٹال کرنا ہوتی ہے۔ انسٹالیشن سے قبل اس کا اکاؤنٹ بنانے کی ضرورت ہوتی جس کے بعد والدین اپنے فون سے ہی بچے کے فون پر مختلف پابندی عائد کر سکتے ہیں۔
والدین بچے کے فون کو استعمال کیے بغیر اس کی تمام سرگرمیوں سے آگاہ رہ سکتے ہیں اور مختلف ایپس پر پابندی لگا سکتے ہیں اس طرح وہ ایپس بچے کے فون پر چلتی ہی نہیں۔
یہی نہیں والدین مکمل رپورٹ حاصل کر سکتے ہیں کتنی دیر فون کی اسکرین آن رہی یعنی بچہ کتنی دیر فون استعمال کرتا رہا، والدین روزانہ فون استعمال کرنے کی ایک حد بھی مقرر کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد فون خود بخود لاک ہو جائے گا اور جب تک والدین اپنے فون سے اجازت جاری نہیں کریں گے فون اَن لاک نہیں ہو گا۔
جب پڑھائی کا ٹائم ہو والدین اپنے فون سے براہِ راست بچے کا فون جب چاہیں لاک کر کے اسے فون سے دُور رکھ سکتے ہیں۔
آج کل کے حالات میں یہ ایپلی کیشن کسی نعمت سے کم نہیں۔ یہ ایپ فی الحال تجرباتی طور پر صرف امریکی صارفین کے لیے جاری کی گئی ہے۔ اسے ڈاؤن لوڈ کرنے اور مزید جاننے کے لیے یہ ربط ملاحظہ کریں: