اگرچہ اب انٹرنیٹ صارفین کو فلمیں اور ڈرامے دیکھنے یا میوزک سننے کے لیے کئی قانونی پلیٹ فارم دستیاب ہیں، لیکن چوری شدہ مواد کی طلب اپنی جگہ تاحال موجود ہے۔ اور اب صورتحال یہ ہے کہ گوگل کی ڈیٹا اسٹوریج سروس، یعنی گوگل ڈرائیو چوری شدہ مواد آن لائن رکھنے کے لیے مقبول ہو رہی ہے۔
حال ہی میں آئی ایک رپورٹ کے مطابق، ایک ماہ کے عرصے میں گوگل کو اپنے کلاؤڈ اسٹوریج پلیٹ فارم پر موجود غیر قانونی فائلیں ہٹانے کے لیے تقریباً پانچ ہزار شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ایسی ہر شکایت میں کئی روابط کی نشاندہی کی گئی تھی جس پر پیش کیا گیا مواد اس کے مالک کی اجازت کے بغیر موجود تھا۔
اگرچہ یہی طریقہ دیگر کلاؤڈ اسٹوریج سروسز، مثلاً ڈراپ باکس، ون ڈرائیو وغیرہ پر بھی استعمال کیا جارہا ہے، لیکن ان کا استعمال کم ہے۔ اس کی ایک وجہ گوگل ڈرائیو کا سادہ انٹرفیس ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ون ڈرائیو 5 جی بی اور ڈراپ باکس صرف 2 جی بی کی جگہ فراہم کرتا ہے جبکہ گوگل ڈرائیو پر 15 جی بی کی گنجائش موجود ہوتی ہے۔
ٹورنٹ ویب سائٹس کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد اب پائریٹس نے گوگل ڈرائیو کا رخ تو کرلیا ہے، دیکھنا یہ ہے کہ گوگل ان سے نمٹنے کے لیے کیا حکمتِ عملی اپناتا ہے۔