آج سے چند سال قبل تک فلیش ویب کا ایک لازمی اور اہم جُز تھا۔ ایڈوبی فلیش کے پلگ اِن کے بغیر براؤزنگ کرنے کا مطلب تھا کہ کئی اہم ویب سائٹس آپ صحیح سے نہیں دیکھ سکتے، ویڈیوز نہیں چلیں گی اور آپ آن لائن ویڈیو گیمز کھیلنے سے محروم رہیں گے۔ بدقسمتی سے ورلڈ وائیڈ ویب کو زندگی بخشنے والے فلیش کی اپنی زندگی کبھی بھی سکھی نہیں رہی۔ اب یہ وقت آگیا ہے کہ ویب سائٹس نے فلیش کا استعمال ترک کرنا شروع کردیا ہے یا پہلے ہی ترک کرچکی ہیں۔ آج فلیش کی وجہ شہرت اینی میشن سے زیادہ بدترین کارکردگی اور ناقص سکیوریٹی ہے۔ فلیش کی ڈوبتی کشتی میں ایک سوراخ گوگل نے مزید کردیا ہے۔ گوگل نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال کےآخر تک وہ اپنے معروف ویب براؤزر ” کروم” میں فلیش پر مبنی مواد خود نہیں دکھائے گا۔ اب ایسا صرف اسی صورت میں ہوگا جب صارف سب کچھ جانتےبوجھتے ہوئے اپنی مرضی سے کسی ویب سائٹ کو قابل بھروسہ قرار دے کر گوگل کروم کو فلیش پر مبنی مواد دکھانے کے لئے کہے گا۔
گوگل نے اس نقطہ نظر کو”HTML5 by Default”کا نام دیا ہے۔ یعنی فلیش کے بجائے اینی میشن اور متحرک مواد کے لئے ایچ ٹی ایم ایل فائیو کو ترجیح دی جائے۔ کروم گزشتہ کئی سالوں سے فلیش پلیئر کے ساتھ ڈاؤن لوڈنگ کے لئے پیش کیا جاتا ہے اور مستقبل قریب میں بھی ایسا ہی کیا جاتا رہے گا۔ اس کا مقصد یہ نہیں کہ گوگل فلیش استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کررہا ہے، بلکہ فلیش پلیئر کا تازہ ترین ورژن شامل کرنے کا مقصد فلیش کے ساتھ منسوب سکیوریٹی خطرات کو کم کرنا ہے۔
موبائل ڈیوائسز کی مقبولیت کے بعد بیشتر ویب سائٹس نے فلیش کے بجائے HTML5 پر منتقل ہونا شروع کردیا تھا جو کہ فلیش کے مقابلے میں زیادہ بہتر، محفوظ اور کمپیوٹر پر کم بوجھ ڈالتا ہے۔
ایڈورٹائزنگ کرنے والی کمپنیوں نے بھی فلیش کو ترک کرکے ملٹی میڈیا اشتہارات کے لئے HTML5 کو استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ آج سے ایک عرصے پہلے جب فلیش بھی اتنا مقبول نہیں تھا، انٹرنیٹ ایکسپلورر میں ActiveX کمپونینٹس استعمال کئے جاتے تھے۔ ایکٹیو ایکس کمپونینٹس کی وجہ سے پیدا ہونے والی سکیوریٹی مسائل اور ان کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے انٹرنیٹ ایکسپلورر نے ایکٹیو ایکس آبجیکٹس کا استعمال صارف کی شرط سے مشروط کردیا۔ یعنی اب اگر کوئی ویب سائٹ ایکٹیو ایکس کنٹرول / کمپونینٹ استعمال کرنا چاہے تو انٹرنیٹ ایکسپلورر اس کے لئے پہلے صارف کی اجازت طلب کرتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ایکٹیو ایکس آج بھی انٹرنیٹ ایکسپلورر میں چلائے جاسکتے ہیں، لیکن اب ایکٹیو ایکس استعمال کرنے والی ویب سائٹس شاید انگلیوں پر گنی جاسکتی ہیں۔
اب ایسا ہی کچھ گوگل کروم فلیش کے ساتھ کرنے جارہا ہے۔ دوسری جانب ایڈوبی کو بھی فلیش کو وینٹی لیٹر پر زندہ رکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔