فیس بک کی آمد کے بعد کم از کم یہ ہوا کہ لوگ اپنے جذبات کی بھڑاس اس پر نکال دیتے ہیں۔ اس طرح باآسانی یہ اندازا ہو جاتا ہے کہ اس وقت کس کا موڈ کیسا ہے۔
خودکشی کے بارے میں سوچنے والے بھی زیادہ تر اپنے آخری الفاظ فیس بک پر شیئر کر جاتے ہیں۔ بلکہ کئی دنوں کی اداسی کا سارا غبار ان کے فیس بک اکاؤنٹ پر مل جاتا ہے۔
ایسے افراد جو فیس بک پر انتہائی غمگین محسوس ہوں ان سے رابطہ کر کے ان کے بارے میں جاننا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ جب ان کو کہیں سے توجہ نہیں ملتی تو ان کے خودکشی کرنے کے جذبات مزید اُبھرتے ہیں۔
فیس بک نے اسی حوالے سے ایک فیچر متعارف کرا دیا ہے جس کے تحت جب آپ کسی دوست کی ایسی پوسٹ دیکھیں جس سے آپ کو گمان ہو کہ وہ خود کشی کا رحجان رکھتا ہے تو آپ اس پوسٹ کو جائزے کے لیے فوراً فیس بک کو بھیج سکیں گے۔
فیس بک کی ٹیم اس حوالے سے ہفتے کے ساتوں دن اور چوبیس گھنٹے ان پوسٹوں کا جائزہ لینے کے لیے موجود ہے۔ جائزہ لینے کے بعد وہ دیکھیں کہ اس فرد کی کس طرح مدد کی جا سکتی ہے۔ اسے خود کشی سے روکنے کے لیے اگر پولیس بلانی پڑے تو اس حد تک بھی جایا جا سکتا ہے۔
گزشتہ سال فیس بک نے یہ فیچر پیش کیا تھا لیکن پہلے یہ صرف چند ممالک تک محدود تھا لیکن اب اسے دنیا بھر کے لیے متعارف کرایا جا رہا ہے۔ جب آپ کوئی ایسی پوسٹ رپورٹ کرنا چاہیں تو پوسٹ کے اوپر موجود ڈراپ ڈاؤن مینو میں یہ آپشن موجود ہو گا۔