بل گیٹس نے اس شارٹ کٹ کمانڈ کا ذمے دار آئی بی ایم کو ٹھہرایا۔ بل گیٹس کا کہنا تھا کہ وہ صرف ایک بٹن پر مشتمل کمانڈ کے حق میں تھے۔
Ctrl + Alt + Del کی کمانڈ کے موجود آئی بی ایم کے ڈیوڈ براڈ لے David Bradley تھے۔ ڈیوڈ ابتداء میں Ctrl + Alt + Esc کو بطور شارٹ کٹ استعمال کرنے کے حق میں تھے۔ لیکن چونکہ یہ تمام کیز ایک ہی ہاتھ سے دبائی جاسکتی ہیں اس لئے ڈیوڈ نے بعد میں Ctrl + Alt + Del کا استعمال تجویز کیا۔ ان کیز کو ایک ہی ہاتھ سے پریس کرنا ممکن نہیں ہے۔
آئی بی ایم کی بیسویں سالگرہ کے موقعے پر ڈیوڈ نے کہا تھا کہ یہ شارٹ کٹ ان کا تخلیق کردہ ضرور ہے لیکن اسے مشہور کرنے میں سارا ہاتھ بل گیٹس کا ہے۔
ہارورڈ یونی ورسٹی میں عطیات جمع کرنے کی ایک تقریب کے دوران بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہم کمپیوٹر ری بوٹ کرنے کے لئے صرف ایک بٹن چاہتے تھے لیکن آئی بی ایم کے کی بورڈ بنانے والے انجینئر اس پر راضی نہیں تھے۔
آپ کیا سمجھتے ہیں کہ اگر کمپیوٹر ری بوٹ کرنے کے لئے ایک ہی بٹن ہونا چاہئے تھا یا کنٹرول الٹ ڈیلیٹ کی کمانڈ ہی مناسب ہے؟
ager woh AIK BUTTON ghalti se dab jata tu…?
Ctrl Alt Delete hi munasib hai.. aur main aik hath sy bhi press kar sakta hun ye 😀
Ctrl Alt D he behtar es ly hy k jab humen Window Task bar men jana hota hy to hum esy ja sakty hen r agar ye ayk batan sy ata to humen din men kai bar eska samna krna parta.r phir hume esc ki help lena parti bhar hal men etna Knoladge ni rakhta. bhar hal ye mera khyal tha
Ek button acha tha
Ctrl alt del hi behtar hy, 3 button press krnay ka matlab hy keh app system ko rebot krna chahaty hain, koi 1 button to galti say bhi pres ho sakta hy aor agar app koi zaroor kam kr rahay hoon to woh zayaa ho sakta hy.