موبائل فون کے لیے زیادہ سے زیادہ فیچرز اور عمدہ کارکردگی کے حامل آپریٹنگ سسٹم کو بنانے کے دوران جو اہم سوال بار بار اُٹھتا ہے وہ موبائل فون کی بیٹری کے متعلق ہے۔ ایک عام موبائل فون یا اسمارٹ فون کی بیٹری ایک ایسی اہم چیز ہے کہ کمپنی سے لے کر صارف تک اس کے متعلق تشویش کا شکار رہتا ہے۔
آج کل اسمارٹ فونز کا زمانہ ہے۔ اسمارٹ فونز اپنے بے شمار دلکش فیچرز کی بدولت ہر خاص و عام کی پسند ہیں لیکن ان کا بہت ہی اہم مسئلہ بیٹری ہے۔ ایک اسمارٹ فون کی بیٹری اوسطاً ایک سے دو دن تک چلتی ہے، اس کے بعد اسے ری چارج کی ضرورت ہوتی۔
1: وائبریشنز بند رکھیں
ایسی جگہوں پر جہاں فون بجنامناسب نہ ہو مثلاً آپ کسی میٹنگ وغیرہ میں ہوں، فون کا سائلنٹ موڈ پر ہونا اچھی بات ہے۔ آپ بنا ماحول کو متاثر کیے فون کالز اور ایس ایم ایس سے آگاہ رہ سکتے ہیں۔ لیکن ایسی جگہیں جہاں فون کے بجنے سے کوئی مسئلہ نہ ہو کوشش کریں کہ فون سائلنٹ پر نہ رہے۔ حتیٰ الامکان کوشش کریں کہ اسمارٹ فون وائبریشن پر کم سے کم رہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ وائبریشنز رِنگ ٹون کے مقابلے میں بیٹری زیادہ استعمال کرتی ہیں۔ رِنگ ٹونز فون کے اسپیکر پر بہت کم اثر ڈالتی ہیں جبکہ وائبریشنز تو پورے فون کو ہلا کر رکھ دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ اسمارٹ فونز میں ٹچ یا ٹائپنگ پر بھی وائبریشنز سیٹ ہوتی ہیں، اسے بھی ڈِس ایبل رکھیں۔
2: اسکرین کی روشنی مدھم رکھیں
اگرچہ ہمیں فون کی روشن اور چمکدار اسکرین زیادہ پسند ہوتی ہے لیکن یہ ایسی چیز ہے جس کا فون کی بیٹری پر بہت تیزی سے اثر پڑتا ہے۔ اگر ہم نے فون کی روشنی بہت بڑھا رکھی ہے اور بار بار ای میلز اور میسجز دیکھنے کے لیے فون کو چیک کرتے رہتے ہیں تو یہ تیز روشنی فون کی بیٹری کو نچوڑتی رہتی ہے۔ اس کے برعکس اگر اسکرین کو اتنا مدھم رکھیں کہ پھر بھی ہم ای میل باآسانی پڑھنے کے قابل ہیں تو بیٹری کی زندگی دیرپا ثابت ہوتی ہے۔
جب ہم فون کو استعمال کر کے رکھ دیتے ہیں تو اسکرین کچھ دیر تک روشن رہتی ہے۔ اگر فون کو لاک کر دیں تو اسکرین کم سے کم روشن رہتی ہے لیکن اگر ایسے ہی رکھ دیں تو یہ ہمارے مقرر کردہ وقت تک روشن رہنے کے بعد مدھم ہو جاتی ہے۔ اس دورانیے کو کم سے کم رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ فون کو استعمال کرنے کے بعد فوراً لاک کر دیں تاکہ اضافی بیٹری استعمال نہ ہو۔
4: غیر ضروری اوقات میں فون آف کر دیں
اگرچہ یہ سچ ہے کہ فون کو آن کرنا، اسے اَن لاک کرنے سے زیادہ بیٹری استعمال کرتا ہے لیکن اکثر ہمیں گھنٹوں فون کی ضرورت نہیں پڑتی۔ مثلاً جب ہم سو رہے ہوں یا کسی اور ضروری کام میں مصروف ہوں۔ ایسے اوقات میں کوشش کریں کہ فون آف کر دیں۔ اس طریقے پر عمل درآمد بہت مشکل ضرور ہے لیکن اسمارٹ فون کی بیٹری کو محفوظ کرنے کا اس سے بہتر کوئی حل نہیں۔
آپ حیران ہو رہے ہوں گے کہہم بیٹری جب چاہیں چارج کر سکتے ہیں تو پھر اس طرح اسے بچانے کا کیا فائدہ؟؟ لیکن آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ بار بار چارج ہونے سے بیٹری کی طاقت کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اگر آپ بیٹری کو اس کی اصل حالت اور اصل طاقت کے مطابق رکھنا چاہتے ہیں تو اسے بار بار چارج کی نہیں بلکہ چارج شدہ بیٹری کو بچانے کی ضرورت ہے۔
اگر فون چارجنگ کے بارے میں بات کی جائے تو دو طرح کی ری چارج ایبل بیٹریز اسمارٹ فونز میں استعمال کی جاتی ہیں۔ اول لیتھیئم آیون (Lithium-ion) جسے مختصراً (Li-Ion) کہتے ہیں اور دوم نِکل بیسڈ (Nickel-based)۔ نکل بیسڈ بیٹریز کو نکل میٹل ہائڈرائڈ (Nickel-Metal Hydride) اور نیکل کیڈمیئم (Nickel-Cadmium (NiCd)) بھی کہا جاتا ہے۔
نکل کیڈمیئم بیٹریز کی چارجنگ کپیسٹی ہر بار چارج کرنے پر کم ہوتی جاتی ہے تاہم ان کا لائف سائیکل خاصا طویل ہوتا ہے۔ انھیں اسی وقت چارج کرنا چاہیے جب یہ بالکل ڈسچارج ہونے کے قریب ہوں۔ لیتھیئم آیون بیٹریز زیادہ چلتی ہیں لیکن انھیں تواتر سے چارج کرنا پڑتا ہے تاکہ ان کی اصل کپیسٹی برقرار رہے۔
اس لیے اپنے اسمارٹ فون کی بیٹری کو طویل مدت تک صحت مند رکھنے کے لیے اپنے فون میں نصب بیٹری کے بارے میں جانیے اور اسی مناسبت سے اسے چارج کریں۔
ہم میں سے اکثر لوگ ایپلی کیشن پر ایپلی کیشن کھولتے جاتے ہیں لیکن انھیں بند کرنے کی زحمت گوارہ نہیں کرتے۔ حتیٰ کہ جب ان کی ضرورت نہیں بھی ہوتی تب بھی انھیں چلتا رہنے دیتے ہیں۔ یہ ملٹی ٹاسکنگ آج کل تقریباً ہر اسمارٹ فون میں دستیاب ہے جو کہ بیٹری کے سب سے زیادہ ضیاع کا سبب بنتی ہے۔ موبائل فون آپ استعمال ہی نہیں کر رہے لیکن اس کی بیٹری استعمال ہو رہی ہے، اس معاملے میں یہ سب سے بڑا نقصان ہے۔ فل چارج فون پر کئی ایپلی کیشنز کو چلتا چھوڑ دینے سے بیٹری بہت جلد ہی آدھی استعمال ہو جاتی ہے۔ ایپلی کیشنز کو بند کرنے کی عادت اپنائیں۔ استعمال کرنے کے بعد ایپلی کیشن کو ضرور بند کریں۔ اسمارٹ فونز میں ٹاسک منیجر دستیاب ہوتے ہیں جن کی مدد سے آپ غیر ضروری چلنے والی ایپلی کیشنز کو بند کر سکتے ہیں۔
7: جی پی ایس کو ڈِس ایبل رکھیں
کچھ ایپلی کیشنز دیگر ایپلی کیشنز کے مقابلے میں زیادہ بیٹری چُوستی ہیں۔ خاص کر ایسی ایپلی کیشنز جو کہ جی پی ایس سسٹم کو استعمال کرتے ہوئے آپ کی لوکیشن کا اندازہ لگاتی ہیں۔ یہ ایپلی کیشنز سیٹلائیٹ سے سگنلز موصول اور ارسال کر کے آپ کے موجودہ مقام کا تعین کرتی ہیں۔ خاص کر نقشوں والی ایپلی کیشنز جیسا کہ گوگل میپس، آپ جب اس ایپلی کیشن کو کھولتے ہیں تو یہ فوراً آپ کے موجود مقام کی نشاندہی کرتی ہے جو کہ فیس بک کے چیک اِن فیچر میں بھی استعمال ہوتی ہے۔
آپ جب ان ایپلی کیشنز کو چلتا چھوڑ دیتے ہیں تو یہ سگنلز کی وصولی اور ترسیل جاری رکھتی ہیں۔ اس عمل سے آپ بے خبر رہتے ہیں لیکن اس میں بیٹری کی اچھی خاصی توانائی خرچ ہوتی ہے۔ اس لیے ان ایپلی کیشنز کو یا تو بند رکھیں یا پھر ان کا ڈِس ایبل رہنا بیٹری کی لائف کے لیے بہت فائدے مند ہے۔ اس کے علاوہ یہ آپ کی پرائیویسی کے لیے بھی بہتر ہے۔
جب بھی فون وائی فائی اور بلیو ٹوتھ وغیرہ کے سگنلز کی تلاش کرتا ہے بیٹری استعمال ہوتی ہے۔ خاص کر جب سگنلز کم آ رہے ہوں تو فون اچھے کنیکشن کے لیے مزید طاقت سے اسکین کرتا ہے۔ سگنلز کی تلاش میں بار بار ہونے والی یہ اسکنینگ براہ راست بیٹری پر اثر انداز ہوتی ہے۔
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جب بلیوٹوتھ اور وائی فائی استعمال نہیں کر رہے تو اسے آف رکھیں۔ اسے آن مت چھوڑیں۔ جب آپ کو دوبارہ وائی فائی کنیکٹ کرنے کی ضرورت پیش آئے تو اسے آن کر لیں۔ ظاہر سی بات ہے کہ آپ کو معلوم ہوتا ہے کب آپ سگنلز کی رینج میں ہیں اور آپ کو وائی فائی استعمال کرنا ہے ایسی صورت میں اسے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
9: نوٹی فیکیشنز کم رکھیں
جب ہم انٹرنیٹ سے کنیکٹ رہتے ہیں تو نوٹی فیکیشنز کی آمد جاری رہتی ہے۔ کبھی کسی ایپلی کیشن کی اپ ڈیٹ، کبھی ای میل، کبھی کوئی خبر، کوئی اسکور، کبھی میسنجر پر کسی میسج کی نوٹی فیکیشن۔ غرض ہر طرف سے نوٹی فیکیشنز کی لائن لگی رہتی ہے۔ لیکن ہم صرف چند مخصوص نوٹی فیکیشنز جیسا کہ نئے ایس ایم ایس یا وٹس ایپ وغیرہ کی نوٹی فیکیشن کو موصول کرنا ہی پسند کرتے ہیں۔ ان غیر ضروری نوٹی فیکیشنز سے نہ صرف جھنجٹ ہوتی ہے بلکہ یہ فون کی بیٹری کو بھی چاٹ جاتی ہیں۔ ہر آنے والی نوٹی فیکیشن فون کی اسکرین روشن کر کے ایک عدد ساؤنڈ یا وائبریشن کے ذریعے مطلع کرتی ہے۔ اس لیے سیٹنگز میں سے غیر ضروری ایپلی کیشنز کی نوٹی فیکیشنز کو ضرور بند رکھیں۔ اس سے نہ صرف آپ پریشانی سے بچیں گے بلکہ آپ کے وقت اور فون کی بیٹری کی بھی بچت ہو گی۔
شاید آپ نے کبھی نوٹ کیا ہو کہ جب اسمارٹ فون گرم ہوتا ہے تو اس کی بیٹری زیادہ تیزی سے ختم ہوتی ہے۔ اس لیے فون کو گرم ماحول جیسے کہ براہ راست دھوپ میں رکھنے سے پرہیز کریں۔ اکثر گاڑیوں میں ہم فون ایسے سامنے رکھتے ہیں کہ اس پر دھوپ پڑتی رہتی ہے۔ اگر آپ بیٹری کی بہتر کارکردگی چاہتے ہیں تو اسے ٹھنڈے ماحول میں رکھیں۔ جیسا کہ کمپیوٹرز کی بہتر کارکردگی کے لیے انھیں ٹھنڈے ماحول میں رکھا جاتا ہے اسی طرح فون کو حرارت سے بچانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
٭٭٭
aalla kisam ki web make ki hai….very good
Nice yar…