غیر محفوظ ویب پیجز کے حوالے سے ایک جنگ شروع ہوچکی ہے اور اس حوالے سے پہلا وار موزیلا نے کیا ہے۔ حال ہی میں موزیلا نے فائرفاکس 51 کو عام صارفین کے لیےجاری کیا ہے۔ نئے ورژن میں موزیلا نے صارفین کو غیر محفوظ ویب سائٹس سے خبردار کرنے کا فیچر بھی شامل کیا ہے۔ اب فائر فاکس صارفین ایسی تمام ویب سائٹس سے خبردار ہوسکیں گے، جن پر لاگ ان کرنا اُن کے لیے غیر محفوظ ہوگا۔ یعنی ایسی تمام ویب سائٹ جو HTTPS کی بجائے HTTP پروٹوکول استعمال کر رہی ہونگی، فائرفاکس صارفین کو اُن کے بارے میں خبردار کر دے گا۔ گوگل کروم بھی موزیلا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے یہ 31 جنوری کو ریلیز ہونے والے اپنے ورژن 56 میں غیر محفوظ ویب سائٹس کے خلاف خبردار کرنا شروع کرچکا ہے۔
HTTP پروٹوکول صارف اور ویب سائٹ کے درمیان ایک ایسا کنکشن بناتا ہے جو انکرپٹ (رمز شدہ)نہیں ہوتا ہے۔ اس لئے اس پروٹوکول کو غیر محفوظ مانا جاتا ہے اور اسے استعمال کرنے والی ویب سائٹس پر اپنی نجی معلومات مثلاً پاس ورڈ یا کریڈٹ کارڈ نمبر فراہم کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔ HTTP پروٹوکول کے ذریعے صارف کے کمپیوٹر سے کسی سرور کی جانب بھیجا گیا ڈیٹا راستے میں ہی اُچکا جاسکتا ہے۔ چونکہ وہ ڈیٹا انکرپٹ نہیں ہوتا، اس لئے ڈیٹا کو اُچکنا ہی کافی ہوتا ہے۔ ڈیٹا کی حفاظت چونکہ ایک حساس مسئلہ ہے، اس لئے تمام اہم ویب سائٹس HTTPS پروٹوکول استعمال کرتی ہیں۔ یہ محفوظ پروٹوکول ہے اور اس میں سرور اور صارف کے درمیان ہونے والے ڈیٹا کی منتقلی مکمل طور پر رمزشدہ ہوتی ہے۔ اس لئے اگر راستے میں کوئی ہیکر ڈیٹا اُچک بھی لے تو وہ ڈیٹا اس کے کسی کام کا نہیں ہوگا۔ تاہم اب بھی کروڑوں ویب سائٹس ایسی ہیں جو HTTP ہی پر اکتفا کئے ہوئے ہیں۔ ایسی ویب سائٹس کے لئے گوگل کروم اور موزیلا نے محاذ بنا لیا ہے۔
فائر فاکس کے ایسے صارفین جنہوں نے اپنا ویب براؤزر حال ہی میں اپ ڈیٹ کیا ہو، انہیں ایڈریس بار کے بائیں جانب ایک تالے کاآئیکون نظر آئے گا۔ غیر محفوظ ویب سائٹس پر اس کے اوپر ایک سرخ رنگ کی ترچھی لائن نظر آئے گی، جس کا مطلب ہوگا کہ صارفین اس ویب سائٹ پر اپنا ڈیٹا ڈالتے ہوئے احتیاط کریں کیونکہ ان کا ڈیٹا چرایا جاسکتا ہے۔ اس تالے کے آئیکون پر کلک کرنے سے صارفین پیج کے محفوظ یا غیر محفوظ ہونے کے بارے میں مزید معلومات دیکھ سکتے ہیں۔خاص طور پر ایسے صفحات جہاں لاگ ان معلومات یا صارف سے کچھ ٹائپ کرنے کو کہا جارہا ہو، موزیلا فائر فاکس خاص طور پر صارف کو خبردار کرے گا۔
کروم سے اس حوالے سے تھوڑا سا مختلف طریقہ اختیار کیا ہے۔ کروم میں صارفین ترچھی لکیر والے تالے کے نشان کی بجائے ایڈریس بار کے بائیں جانب انفارمیشن آئیکون اور اس کے ساتھ Not Secure یا Secure لکھا ہوا دیکھیں گے۔ کروم صرف اس صورت میں صارف کو خبردار کرے گا جب وہ کسی ایسی ویب سائٹ پر ہوگا جہاں صارف سے اس کا ڈیٹا مثلاً یوز نیم، پاس ورڈ وغیرہ طلب کیا جارہا ہے۔
سب سے زیادہ استعمال کئے جانے والے ویب براؤزرز کی جانب سے یہ قدم اٹھانا ویب سائٹ مالکان کو مجبور کرے گا کہ وہ اپنی ویب سائٹس محفوظ پروٹوکول پر منتقل کریں ورنہ ان کے صارفین ان کی ویب سائٹ پر آنا بند کرسکتے ہیں۔