چین امریکا سے 3 سال پہلے 2020 تک ایگزا سکیل سپر کمپیوٹر بنا لے گا

چین نے ایک بار پھر 93 پیٹا فلوپس کی پروسیسنگ پاور کے ساتھ تیز رفتار ترین سپر کمپیوٹر سن وے ٹائی ہو لائٹ(Sunway TaihuLight) بنا لیا ہے ۔ اب چین کی نیشنل یونیورسٹی آف ڈیفنس سائنسز کے ماہرین نے 2020 تک یعنی امریکا سے 3سال پہلے ایگزا سکیل سپر کمپیوٹر بنانے کا اعلان کیا ہے۔امریکی روڈ میپ کے مطابق امریکا نے 2023 تک ایگزا سکیل کمپیوٹر بنانے کا ہدف متعین کیا ہوا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اس نئے سپر کمپیوٹر کا نام Tianhe-3ہوگا ۔اس سے پہلے چین نے 2010 میں Tianhe-1 کے نام سے پہلا پیٹا فلوپ سپر کمپیوٹر بنایا تھا۔ امریکا 2008 میں ہی پہلا پیٹا فلوپ کمپیوٹر بنا چکا تھا۔
پچھلے سال امریکا نے کمپیوٹر پروسیسر کی چین برآمد پر پابندی لگا دی تھی، تاہم چین نے مقامی طور پر تیار کیے ہوئے پروسیسر سے Tianhe-3 سپر کمپیوٹر بنا لیا جو سرفہرست 500 کمپیوٹروں میں سرفہرست ہے۔

سپر کمپیوٹر