بلیک بیری 10 آپریٹنگ سسٹم کو شدید ناکامی کا سامنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بلیک بیری کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ کمپنی کے مستقبل کے تعین کےلئے اسٹریٹجک متبادل تلاش کرے گی جس میں کمپنی کی فروخت یا کسی دوسری کمپنی کے ساتھ شراکت داری بھی شامل ہے۔
یہ خبر کمپنی کے اس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کمپنی نے بتایا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران صرف 68 لاکھ اسمارٹ فون شپ کئے گئے اور کمپنی کو ان تین ماہ میں مجموعی طور پر 8 کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا۔ کمپنی کی جانب سے شپ کئے گئے فونز میں صرف 27لاکھ اسمارٹ فون ایسے تھے جن میں بلیک بیری 10 آپریٹنگ سسٹم انسٹال تھا۔ ان اعداد و شمار نے نہ صرف بلیک بیری کی پتلی حالت کے بارے میں بتایا بلکہ کمپنی کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگا دیئے ہیں۔
بلیک بیری 10 آپریٹنگ سسٹم کے اجراء سے پہلے ہی بلیک بیری جو اس وقت RIM کے نام سے جانی جاتی تھی، مالی مشکلات کا شکار تھی۔ RIM کو امید تھی کہ بلیک بیری 10 ان کی مشکلات کو دور کردے گا لیکن بدقسمتی سے یہ آپریٹنگ سسٹم بری طرح سے ناکام ثابت ہوا ہے۔ گزشتہ سال کی دوسری سہ ماہی میں بلیک بیری کا دنیا بھر کے اسمارٹ فونز میں حصہ 4.9 فی صد تھا جو اس سال مزید کم ہوکر 2.9 فی صد رہ گیا ہے۔
اگرچہ بلیک بیری کی حالت انتہائی خستہ ہے لیکن اس کے پاس موجود پیٹنٹس اور ٹیکنالوجی کئی خریداروں کو متوجہ کرسکتی ہے۔ ان میں مائیکروسافٹ، فیس بک، سام سنگ اور امیازون جیسی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
جس طرح مائکروسافٹ نوکیا کو خرید رہا ہے، اسے بھی خرید سکتا ہے
مائکروسافٹ سے کچھ بعید نہیں