بالآخر گوگل کو کوانٹم میں ڈیفالٹ سرچ انجن کا درجہ مل گیا

کیا آپ نے موزیلا کے نئے براؤزر فائر فاکس کوانٹم کو آزمایا ہے؟ ہماری تجویز ہے کہ اسے ایک بار آزما کر ضرور دیکھیں، یہ ویب صفحات کو بہت تیزی سے لوڈ کرتا ہے اور ریم پر بھی کوئی زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ سالوں تک یاہو کا انتخاب کرنے کے بعد اب گوگل اس کا ڈیفالٹ سرچ انجن ہے۔

تین سال قبل موزیلا نے یاہو کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کی رو سے فائر فاکس کے امریکی صارفین کے لیے یاہو ڈیفالٹ سرچ انجن قرار پایا تھا۔

تاہم اس سے کچھ خاص فرق نہیں پڑا کیونکہ بیشتر صارفین نے ڈیفالٹ سرچ انجن کو بدل کر پھر سے گوگل کا انتخاب کیا، اب موزیلا نے اسے درست کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور گوگل کو ڈیفالٹ سرچ انجن کا درجہ دے دیا ہے حالانکہ یاہو کے ساتھ معاہدے کی مدت ابھی ختم نہیں ہوئی جو پانچ سال تھی۔

قابلِ غور بات یہ ہے کہ موزیلا کچھ ممالک میں مقامی سرچ انجن کا انتخاب کرتا ہے جیسے ترکی اور روس میں یانڈیکس Yandex اور چائنا میں بائیڈو Baidu۔

یاد رہے کہ گوگل فائر فاکس میں ڈیفالٹ سرچ انجن کے طور پر رہنے کے لیے موزیلا فاؤنڈیشن کو سالانہ بھاری رقوم ادا کرتا ہے، آخری بار 2014 میں گوگل نے موزیلا کو اس مد میں 323 ملین ڈالر ادا کیے تھے جس کے بعد موزیلا نے یاہو کے ساتھ معاہدہ کر لیا تھا۔

 

سرچ انجنفائر فاکسفائر فاکس کوانٹمگوگلموزیلایاہو!