سکیورٹی گارڈز کا کام کرنے والے روبوٹس امریکا کے مختلف شہروں میں کام کر رہے ہیں۔ یہ بوٹس لیزر اسکیننگ، 360 ڈگری وڈیو اور تھرمل امیجنگ کی صلاحیت رکھتے ہیں اور مکمل طور پر خود کار ہیں۔ یہ انسانوں کے مقابلے میں کہیں سستا کام کریں گے، وہ بھی 24 گھنٹے اور اس کے بدلے کوئی معاوضہ بھی طلب نہیں کریں گے۔
لیکن ایسے روبوٹس کی آمد خطرناک بھی ہے۔ بنانے والے ان پر کام کر رہے ہیں تاکہ راستے میں آنے والے راہ گیروں کو ان سے کوئی پریشانی نہ ہو۔ پھر ان روبوٹس کو استعمال کرنے اور اسے چلانے والے انسانوں کے حوالے سے ابھی تک کوئی میکانزم بھی تیار نہیں کیا گیا۔ اس لیے فی الوقت تو فوری طور پر ایسا ہونا ممکن نہیں لیکن مستقبل قریب میں ہمیں یہ سب نظر آئے گا۔
یونیورسٹی آف میامی کے لاء اسکول کے پروفیسر مائیکل فرومکن کہتے ہیں کہ "اگر کوئی روبوٹ ملے جس پر کوئی ایسی علامت نہ ہو جس سے مالک کو شناخت کیا جا سکے تو کیا ہوگا؟”
یعنی اس حوالے سے ابھی کام کرنے کی ضرورت ہے لیکن تصور کیجیے کہ اداروں کو ایسے 24 گھنٹے اور 7 دن کام کرنے والے "نوکر” میسر آ جائیں جو کام کے علاوہ کچھ نہ جانتے ہوں۔ ان کے تو وارے نیارے ہو جائیں گے لیکن عوام کے لیے یہ بہت بری خبر ہو سکتی ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں بے روزگاری کا ایک سیلاب جنم لے گا۔