’’بریل‘‘ اُبھرے ہوئے حروف کو پڑھنے کا طریقہ ہے، یہ طریقہ نابیناؤں کے لیے ایجاد ہوا۔ اس نظام میں حروف نہیں ہوتے بلکہ چھ نقطوں کی مدد سے حروف اور ہندوسوں کی علامتیں بنائی جاتی ہیں۔ یہ طریقہ لوئی بریل (Louis Braille) کا ایجاد کردہ ہے اور انہی کے نام سے منسوب ہے۔ لوئی بریل 4 جنوری 1809 میںفرانس میں پیدا ہوئے تھے۔ بچپن میں ایک حادثے کی نتیجے میں بینائی کھونے کے بعد انھوں نے اس منصوبے پر کام کرنا شروع کیا اور پھر 1824 میں بریل کا نظام متعارف کرایا، جو آج تک نابیناؤں کے لیے روشنی کا سبب بن رہا ہے۔
بریل نظام کو استعمال میں لاتے ہوئے نابیناؤں کے لیے کئی کتابیں بنائی گئیں۔ یہ بات کتابوں تک محدود نہ رہی بلکہ اسی نظام کے تحت اسمارٹ فونز بھی منظر عام پر آئے۔ ’’ڈاٹ‘‘ (Dot) بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ڈاٹ دنیا کی پہلی بریل اسمارٹ واچ ہے۔ بریل ڈیوائسز چونکہ کافی مہنگی ہوتی ہیں اس لیے ڈاٹ کے منصوبے میں اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ اس کی قیمت ایک حد میں اور کم سے کم رہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ اُٹھا سکیں۔
ڈاٹ اسمارٹ واچ کے ذریعے نابینا افراد پیغامات، ٹوئٹس اور حتیٰ کہ کتابیں بھی پڑ ھ سکتے ہیں۔ چونکہ یہ ایک گھڑی ہے اس لیے نابینا افراد کہیں بھی ہوں اپنے اس دوست کو استعمال کر سکتے ہیں۔
تکنیکی طور پر دیکھا جائے تو اس گھڑی کی اسکرین پر چھ نقطوں والے بریل نظام کے چار حصے موجود ہیں۔ یہ نقطے اُبھر کر اور مدھم ہو کر عبارت تخلیق دیتے ہیں۔ یہ ڈیوائس بلیو ٹوتھ کے ذریعے کسی بھی اینڈروئیڈ و آئی او ایس اسمارٹ فون سے جڑ کر متن کو حاصل اور ترجمہ بھی کر سکتی ہے، یعنی اسے استعمال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اسمارٹ فون ساتھ میں موجود رہے۔ ڈاٹ کے ذریعے نابینا افراد برقی کتب یعنی ای بک بھی پڑھ سکتے ہیں۔ یہ ڈیوائس اسمارٹ فون سے متن حاصل کرنے کے بعد نابینا فرد کے لیے اسے بریل نظام کی صورت میں پیش کر دیتی ہے اس طرح وہ اسے باآسانی سمجھ سکتے ہیں۔یہ ڈیوائس یقیناً نابینا افراد کے لیے روشنی کی کرن ہے۔
قیمت و دستیابی:
fingerson
ڈاٹ بریل اسمارٹ واچ ایک کورین کمپنی بنا رہی ہے۔ فی الحال یہ فروخت کے لیے دستیاب نہیں لیکن اسے بُک کروایا جا سکتا ہے تاکہ تیار ہونے کے فوراً بعد حاصل کی جا سکے۔ کمپنی کا وعدہ ہے کہ اسے 300 امریکی ڈالر سے مہنگا نہیں ہونے دے گی، اس لیے امید کی جا سکتی ہے کہ اس کی قیمت 30 ہزار پاکستانی روپے تک ہو گی۔
koi link nahi dia huwa yahan apne