انسان کا جسم کسی ایک خاص معذوری تک محدود نہیں۔ ہاتھ نہ ہلا سکنا، بول نہ سکنا، سن نہ سکنا، دیکھ نہ سکنا غرض ہمارے معاشرے میں کئی طرح کے معذور افراد موجود ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے خصوصی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ معذور افراد کے لیے ایسی چیزیں بنائی جائیں جن کی مدد سے وہ معاشرےمیں ایک عام انسان کی طرح اپنےمعاملات سرانجام دے سکیں۔
معذور افراد کو زندگی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی خاطر کئی کام کیے جاتے ہیں۔ مثلاً فٹ بال کے عالمی کپ 2014 کا آغاز ایک انتیس سالہ Juliano Pinto نے فٹ بال کو کک لگا کر کیا تھا جو دونوں ٹانگوں سے معذور تھا لیکن اسے جدید ٹیکنالوجی کی بدولت مشینی ٹانگیں لگا کر چلنے کے قابل بنایا گیا تھا۔ آپ نے سوشل میڈیا پر وہ وڈیو بھی دیکھی ہو گی جس میں پیدائشی بہرے بچے کو سننے کے قابل بنایا گیا اور جب اس نے دو سال کی عمر میں پہلی دفعہ اپنی ماں کی آواز سنی تو اس کے کس قدر خوبصورت تاثرات تھے۔
Claire Lomas کا واقعہ بھی کافی مشہور ہے جس نے لندن میراتھن دوڑ 2012 میں حصہ لیا تھا۔ 26.2 میل طویل اس دوڑ کو مکمل کرنے کے لیے اسے سترہ دن لگے تھے کیونکہ وہ اپنی ٹانگوں سے نہیں بلکہ ٹیکنالوجی کی دی ہوئی بائیونک ٹانگوں سے چل رہی تھی۔ دراصل 2007 میں گھڑسواری کے دوران حادثے کے نتیجے میں ’’کلیئر لومس‘‘ کی گردن، کمر اور پسلیاں ٹوٹ گئی تھیں جس کی وجہ سے اس کا نچلا دھڑ مکمل معذور ہو گیا تھا۔ ٹیکنالوجی نے جب اسے چلنے پھرنے کے قابل بنایا تو اس نے میراتھن دوڑ میں حصہ لے کر سب کو حیران کر دیا، تمام حاضرین و ناظرین نے اس کے اس عمل کو سراہا۔ دراصل لومس کا مقصد اس میراتھن دوڑ میں حصہ لے کر ریڑھ کی ہڈی کی بیماریوں پر تحقیق کے لیے چندہ جمع کرنا تھا اور اس نے اس دوڑ کے ذریعے 130,000 امریکی ڈالر جمع کیے، تاکہ اس پیسے سے تحقیق ہو اور لوگ اس جیسی معذوری سے بچ سکیں۔
انسانیت کی خدمت ایک ایسا عمل ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیکنالوجی کے میدان میں نت نئی ایسی چیزیں سامنے آرہی ہیں جن سے معذور افراد فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔ بریل نظام نے نابیناؤں کو پڑھنے لکھنے کے قابل بنایا تو اسی طرح ہیئرنگ ایڈ نے کم سننے والوں کی سماعتوں میں رس گھولے۔ یہ تو صرف چند مثالیں ہیں، اگر آپ اس سلسلے میں تحقیق کرنا شروع کریں تو ٹیکنالوجی کی خدمات کی لمبی فہرست ہے۔
معذور افراد کے لیے ٹیکنالوجی نے کیا کچھ پیش کر دیا ہے اور آگے کیا ہونے جا رہا ہے اس حوالے سے اس مضمون میں ہم نے چند چیزوں کو شامل کیا ہے۔ ان کے بارے میں پڑھ کر اور جان کر یقیناً آپ بھی متاثر ہوں گے کہ اس حوالے سے کس قدر اچھا کام ہو رہا ہے۔
چونکہ معذور افراد ہر جگہ موجود ہوتے ہیں اگر آپ اس حوالے سے اس مضمون میں شامل کوئی چیز خریدنا چاہیں تو ہم نے اس کی ویب سائٹ کا ایڈریس شامل کیا ہے جہاں اس کے بارے میں مکمل تفصیل موجود ہے۔ تقریباً ہر ویب سائٹ پر اسے استعمال کرنے کی تجرباتی وڈیوز موجود ہیں، انھیں ضرور دیکھیں اور اس کے کام کرنے کا درست طریقہ کار جانیں۔
مضمون کے اگلے صفحات پڑھنے کے لیے نیچے موجود صفحات کے نمبرز پر کلک کریں
koi link nahi dia huwa yahan apne