ایپل کے صارفین تو آئی فون اور ایئرپوڈز کے ساتھ وائرلیس زندگی کے عادی ہوتے جا رہے ہیں لیکن اینڈرائیڈ صارفین کے پاس اب تک ایسی کوئی سہولت نہیں۔ گوگل کی کوشش ہے کہ کچھ ایسا بنایا جائے جو اینڈرائیڈ فونز کو بلوٹوتھ کے "جھنجھٹ” سے نجات دلائے اور صارف زیادہ آسانی کے ساتھ فون کو کسی بھی گیجٹ سے منسلک کر سکیں۔ اس وقت کچھ اسپیکر اور ہیڈفونز ضرور موجود ہیں جو NFC کے ذریعے پیئرنگ کا عمل تیز کرنے پر کام کر رہے ہیں لیکن اینڈرائیڈ 6.0 یا اس سے اوپر کی نئی ڈیوائسز کے پاس ایک بہتر آپشن ہے: فاسٹ پیئر!
یہ نیا طریقہ دراصل بلوٹوتھ اور اینڈرائیڈ کے لوکیشن فیچر کو استعمال کرتے ہوئے قریب موجود بلوٹوتھ ایکسسریز کو دریافت کرتا ہے اور صرف ایک ٹیپ کے ذریعے ان سے جڑ جاتا ہے۔ یہی نہیں یہ بالکل ایپل کی طرح اس پروڈکٹ کی تصویر بھی دکھاتا ہے۔ آپ کے پاس کوئی بھی فاسٹ پیئر ڈیوائس ہو، اسمارٹ فون ڈیوائس کی تصویر، نام اور گوگل کے سرورز پر موجود متعلقہ ایپس کے بارے میں ڈیٹا اٹھا لے گا۔ یہاں آپ نے کنیکٹ دبایا اور ساتھ ہی تصدیقی پیغام مل گیا کہ پیئرنگ کامیاب ہوگئی ہے۔
بلاشبہ پیئرنگ کا یہ عمل "پرانا بلوٹوتھ” نظام ہی استعمال کرتا ہے، اس لیے گوگل بھی بہتر کنیکشن کا کوئی دعویٰ نہیں کر رہا لیکن یہ حقیقت ہے کہ بلوٹوتھ 5 اس سلسلے میں کافی مددگار ہوگا کیونکہ بہت سارے فونز، ہیڈفونز اور اسپیکر اب اسی کے ساتھ جاری ہو رہے ہیں۔
یہ بہت اہم پیشرفت ہےکیونکہ اب نئے اینڈرائیڈ فونز میں آہستہ آہستہ ہیڈ فون جیک ختم ہو رہا ہے۔ لیکن فاسٹ پیئر کو بڑے پیمانے پر پھیلانے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ ایکسسریز بنانے والے بھی اسے قبول کریں۔