ایپل نے سام سنگ سے مدد مانگ لی

ایپل اور سام سنگ کے بیچ سخت دشمنی اور ایک دوسرے پر درج درجنوں مقدمات کے باوجود کاروباری روابط کبھی ختم نہیں ہوئے۔ماضی میں دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے مگر ان کے درمیان کاروباری روابط کبھی ختم نہیں ہوئے۔

تازہ ترین اطلاعات یہ ہے کہ ایپل نے اپنے اگلے آئی فون اور دوسری آئی ڈیوائسسز کے لیے چپ سیٹ کی تیاری کی ذمے داری سام سنگ کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایپل کے اگلے آئی فون میں A9چپ استعمال ہوگی۔ایپل چاہ رہا ہے کہ A9 چپ سام سنگ کی چپ فیبری کیشن پلانٹ میں تیار ہو۔سام سنگ اس سے پہلے بھی کئی بار ایپل کو اس کی مختلف مصنوعات کے لئے درکار پرزے بنا کر دیتا رہا ہے۔ خاص طور پر ایپل آئی فون میں استعمال کئے گئے اہم پرزے سام سنگ کے ہی تیار کردہ ہوتے تھے۔ مگر2013 ء میں دونوں کے درمیان قانونی تنازعہ بڑھنے سے ایپل نے تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچر کمپنی (ٹی ایس ایم سی) سے پرزے بنوانا شروع کردیئے۔

آئی فون اور آئی پیڈ کے پرزہ جات بنانے کے لیے ایپل کا زیادہ انحصار دوسری کمپنیوں پر رہا ہے۔ ان کمپنیوں میں سب سے زیادہ کام سام سنگ نے کیا ہے۔ سام سنگ نے آئی فون 4 کے لئے کئی ہم پرزے مثلاً پروسیسر اور میموری بنائی۔ 2013 ء تک ایپل کو درکار تمام مائیکرو چپ سام سنگ ہی تیار کرتا تھا۔ سام سنگ کے بعد ٹی ایس ایم سی نے آئی فون 5 ایس میں استعمال ہونے والی اے 7 چپ تیار کی۔ اس کے باوجود بھی سام سنگ اور ایپل کا رشتہ کافی حد تک برقرار رہا۔ سام سنگ نے آئی فون 6 کے لیے 40 فیصد چپس تیار کیں۔ البتہ ایپل کا ٹی ایس ایم سی سے چپ تیار کروانے کی وجہ سے سام سنگ کو کافی مالی دھچکا پہنچا تھا۔

سام سنگ اور ایپل کے بیچ اے 9 چپ کی تیاری کے لیے پچھلے سال سے بات چیت جاری ہے۔کوریا ٹائمز کے مطابق ایپل نے 2016ء میں ریلیز کی جانے والی iOS ڈیوائسز کے لئے سام سنگ ہی پروسیسر اور دیگر اہم پرزے تیار کرے گا۔ ایپل اور سام سنگ کے بیچ ہونے والے اس سودے کی ممکنہ مالیت کئی ارب ڈالر ہے۔ سام سنگ نے جب سے 20 نینو میٹر پروسس کے بجائے 14 نینو میٹر پروسس ٹیکنالوجی کے تحت مائیکرو چپس بنانی شروع کی ہیں، دیگر کمپنی کی جانب سے سام سنگ سے چپ بنوانے کے رحجان میں اضافہ ہوا ہے۔ کوالکوم بھی اگلی اسنیپ ڈریگن 820 چپ سام سنگ سے بنوائے گا۔ ان سب باتوں کا نقصان ٹی ایس ایم سی کو ہوا ہے جو ابھی تک پرانی ٹیکنالوجی یعنی 20 نینو میٹر پروسس کے ذریعے چپس تیار کررہا ہے۔ البتہ سام سنگ کی نئی ٹیکنالوجی کے جواب میں ٹی ایس ایم سی اس سال جون میں ایک نئی فیکٹری لگا رہا ہے جہاں وہ14 نینو میٹر پروسس سے بھی جدید ٹیکنالوجی 10 نینو میٹر پروسس پر چپس بنائے گا۔ نئی فیکٹری سے پیداوار کا آغاز 2016 ء میں ہو جائے گا۔ ہو سکتا ہے اس فیکٹری کے بعد سام سنگ کا بہت سا کام ٹی ایس ایم سی کے پاس چلا جائے۔کوریا ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایپل کو درکار پروسیسرز میں سے 80 فی صد سام سنگ تیار کرے گا جبکہ باقی 20 فی صد پروسیسر ٹی ایس ایم سی تیار کرے گا۔

ایپل اور سام سنگ کے درمیان ہونے والے اس معاہدے سے سام سنگ کو اپنے مالی حالات بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔ سام سنگ کمپنی اگرچہ اب بھی نفع میں ہے اور اس سال جنوری سے مارچ تک انہوں نے تقریباً ساڑھے پانچ ارب امریکی ڈالر کا منافع کمایا۔ یہ نفع تجزیہ نگاروں کے اندازوں کے برعکس بہت اچھا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا خیال تھا کہ سام سنگ شاید پہلی سہ ماہی میں بہت اچھا منافع نہیں کما پائے گا۔ لیکن سام سنگ نے گزشتہ سہ ماہی میں کمائے گئے منافع سے ساڑھے گیارہ فی صد زیادہ نفع کمایا۔ گزشتہ سال کی تیسری سہ ماہی میں سام سنگ کے منافع میں 60فی صد تک کمی واقع ہوگئی تھی جس نے کمپنی کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا تھا۔ کمپنی کے اسمارٹ فون اس حد تک فروخت نہیں ہوپائے جس کی کمپنی کو توقع تھی۔ جبکہ ایپل جیسی کمپنیوں کی جانب آرڈر نہ ملنے کی وجہ سے بھی کمپنی کو مالی دباؤ کا سامنا رہا ہے۔ اب اس صورت حال میں بہتری کی امید ہے۔
(یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ مئی2015 میں شائع ہوئی)

ایپلسام سانگسام سنگسامسنگسیم سنگ