ایپل آئی فون 5

سام سنگ کے ساتھ گھتم گھتا اور اسمارٹ فون بنانے والی دیگر کمپنیوں سے سخت مقابلے کا سامنا کرنے والی کمپنی ایپل نے بالاآخر اپنے انتہائی بے چینی سے  انتظار کئے جانے والے ایپل آئی فون 5کا 12ستمبر 2012ء کو اجراء کردیا۔ اس کے ساتھ آئی او ایس کے نیا ورژن IOS6بھی متعارف کروایا گیا جو اس اسمارٹ فون میں بھی انسٹال ہے۔ ایپل آئی فون 5اپنے پچھلے ورژنز کے مقابلے میں لمبائی میں کافی بڑا ہے لیکن اس کے چوڑائی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ اس کی اسکرین کا سائز 4انچ ہے ۔ تاہم اس کے باوجود یہ دیگر اسمارٹ فونز جیسے گلیکسی ایس تھری وغیرہ کے مقابلے میں کافی چھوڑا ہے۔ اس کی چوڑائی میں اضافہ نہ کرنے کی وجہ سے اسے اب بھی ایک ہاتھ سے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ دوسرے فونز کو استعمال کرنے کے لئے اکثر لوگوں کو دونوں ہاتھ استعمال کرنے ہوتے ہیں۔

آئی فون 5 پرانے ورژن آئی فون 4Sکے مقابلے میں اٹھارہ فی صد تک پتلا اور بیس فی صد تک کم وزن ہے۔ اس کا کل وزن صرف 112گرام ہے۔اس کا موازنہ اگر نوکیا لومیا 920سے کیا جائے تو وہ آئی فون 5سے دو گنا وزنی یعنی تقریبا 6.5اونس وزنی ہے۔ اس میں کیمرا 4S کی طرح آٹھ میگا پکسلز کا ہی ہے لیکن سافٹ ویئر کی مدد سے تصاویر کی کوالٹی میں بہت بہتری کی گئی ہے۔ سامنے موجود کیمرا 1.2میگا پکسلز کا ہے۔ تقریب کے دوران آئی فون 5کے کیمرے سے کھینچے گئے فوٹو بھی دکھائے گئے جن کی کوالٹی لاجواب تھی۔ مقرر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ تمام فوٹو اصلی ہیں اور انہیں آئی فون 5کے کیمرے سے ہی کھینچا گیا ہے۔ اس بات کو واضح کرنے کا مقصد شاید نوکیا لومیا 920کی تقریب رونمائی کے دوران پیش آنے والا واقعہ ہے جس میں دکھائی گئی ویڈیو لومیا 920کے بجائے کسی پروفیشنل کیمرا سے بنائی گئی تھی۔ نوکیا نے اس معاملے پر بعد میں معذرت بھی کرلی تھی۔

اس کا 8میگا پکسلز کا کیمرا ہائی برڈ آئی آر فلٹر سے مزین ہے اور اس کا اپرچر سائز 2.4ہے۔ یہ 3264 x 2448 جیسے زبردست ریزولوشن پر تصاویر بنا سکتا ہے۔ اس کا سی پی یو بھی A6پروسیسر پر مشتمل ہے جو کہ پچھلے ورژن کے مقابلے میں دو گنا تیز رفتار ہے۔ ایپل اپنے پروسیسرزکے بارے میں بہت کم تفصیلات جاری کرتاہے۔ اس پروسیسر کے بارے میں بھی صارفین کا علم محدود حد تک ہے۔ کچھ عرصہ پہلے جاری کئے گئے میک بک پرو کی طرح اس میں بھی ایپل کی ریٹینا ڈسپلے استعمال کی گئی ہے جس کی وجہ سے اس پر تصاویر انتہائی صاف اور خوبصورت دکھائی دیتی ہیں۔ ایپل کے مطابق اس کی گرافکس پچھلے ورژن کے مقابلے میں دو گنا تیز رفتار ہے۔
ایپل کے مطابق آئی فون 5عام صارفین کے لئے 21ستمبر 2012ء سے دستیاب ہوگا اور اپنے اجراء کے صرف چوبیس گھنٹے کے اندر بیس لاکھ سے زائد آرڈرز موصول ہوئے اور مزید آرڈرز کی ڈیلیوری کے لئے صارفین کو اکتوبر تک کا وقت بتایا جارہا ہے۔

نیٹ ورک کے حوالے سے بھی آئی فون 5میں جدید ٹیکنالوجیز استعمال کی گئی ہے۔ یہ فون 4Gنیٹ ورکس کے ساتھ کام کرسکتا ہے جبکہ تیز رفتار وائرلیس نیٹ ورکس جیسے DC-HSDPA اور LTEکی سہولت بھی اس میں موجود ہے۔

پچھلے ورژنز کے مقابلے میں آئی فون 5کا کنکٹر تبدیل کردیا گیا ہے۔ یہ نیا کنکٹرLightning کہلاتا ہے اور آئی فون پر تنقید کرنے والوں کا اولین ہدف ہے، تقریباً 25ڈالر میں دستیاب ہوگا اور پرانے کنکٹر استعمال کرنے کے لئے ایپل نے ایک ایڈاپٹر بھی جاری کیا ہے تاہم وہ بھی مفت دستیاب نہیں۔

اس کی قیمت کا انحصار منتخب کردہ اسٹوریج پر ہوگا۔ یہ 16، 32 اور 64 جی بی کی اسٹوریج میں دستیاب ہے۔ اس کی کم از کم قیمت 650ڈالر جبکہ زیادہ سے زیادہ 850ڈالر ہے۔ جبکہ امریکہ میں یہ مختلف موبائل کمپنیوں کے ساتھ معاہدے (Contract) کی صورت میں 200ڈالر تک میں دستیاب ہے۔

ماہرین نے ایپل کے لئے آئی فون 5کو بہت اہم قرار دیا ہے۔ اسمارٹ فون بنانے والی دیگر کمپنیوں جیسے سام سنگ، نوکیا، ایچ ٹی سی وغیرہ کی جانب سے ایپل کو سخت مقابلے کا سامنا رہا ہے۔ خاص طور پر سام سنگ نے ایپل کی گڑھ امریکہ میں گلیکسی ایس تھری کے ذریعے اپنا لوہا منوایا ہے۔ ایسے میں ضروری ہوگیا تھا کہ جلد از جلد ایپل کی جانب سے بھی آئی فون کا نیا ورژن جاری کیا جائے تاکہ ان کمپنیوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔ آئی فون 5کے بارے میں ماہرین کہتے ہیں کہ یہ انقلابی کے بجائے ارتقائی ہے۔ اس میں ایسا کوئی تخلیقی فیچر متعارف نہیں کروایا گیا جو کہ اس سے پہلے ورژنز میں تھا۔ تاہم اس کے باوجود اپنی ریلیز کے ایک ماہ میں ہی اس کے 200ملین سیٹ فروخت ہونے  کی توقع کی جارہی ہے۔

آئی فونآئی فون 5ایپلایپل آئی فون