اینڈروئیڈ کا تازہ ورژن اینڈروئیڈ اوریو ریلیز ہو چکا ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اس ورژن میں آپ کو کون کون سے نئے اور بہترین فیچرز ملیں گے۔
جی ہاں گوگل نے حسب روایت انگریزی حروف تہجی کے اعتبار سے نیا اینڈروئیڈ ورژن ’’او‘‘ (O) لانے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اینڈروئیڈ کا آٹھواں ورژن ہو گا۔
ایک وقت تھا جب آپریٹنگ سسٹم کی دنیا میں مائیکروسافٹ کا راج تھا اور ونڈوز دنیا کا سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا آپریٹنگ سسٹم تھا لیکن حالات نے ایسا پلٹا کھایا کہ اب اینڈروئیڈ چند ہی سالوں میں دنیا کا سب سے بڑا آپریٹنگ سسٹم بن چکا ہے۔
اگرچہ ونڈوز اب بھی ایک بڑا بلکہ دوسرے نمبر پر دنیا کا سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا آپریٹنگ سسٹم ہے لیکن اب اینڈروئیڈ کا مقابلہ کرنا اس کے بس کی بات نہیں کیونکہ اینڈروئیڈ اسمارٹ فونز سے ہوتے ہوئے اب آہستہ آہستہ کمپیوٹرز تک بھی پہنچنے کو ہے۔
اینڈروئیڈ کے نئے ورژن کا نام اینڈروئیڈ اوریو
یقیناً آپ جانتے ہوں گے کہ اس سے پہلے ورژن ’’ایم‘‘ تھا۔ گوگل کی یہ بھی روایت رہی ہے کہ ہمیشہ نئے اینڈروئیڈ ورژن کو کسی میٹھی چیز سے منسوب کیا جاتا ہے۔ جیسے کہ پچھلی بار ورژن ایم کو مارش میلو کا نام دیا گیا اسی طرح نئے ورژن ’’او‘‘ کو بھی کسی میٹھی چیز سے ہی جوڑا جائے گا۔ ابھی فی الحال اس کا حتمی نام تو سامنے نہیں آیا لیکن بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہو سکتا ہے اسے ’’اوریو‘‘ (Oero) کا نام دیا جائے جو کہ ایک میٹھا بسکٹ ہے۔ ایم سے قبل ورژن ایل کی ریلیز کے وقت ایشیائی صارفین کی خواہش تھی کہ اسے اینڈروئیڈ ’’لڈو‘‘ کا نام دیا جائے لیکن گوگل نے اسے ’’لولی پاپ‘‘ کا نام دیا تھا۔
اینڈروئیڈ لولی پاپ کے اہم فیچرز
اینڈروئیڈ مارش میلو کے اہم فیچرز
گوگل کی جانب سے ایک مخصوص عرصے کے بعد اینڈروئیڈ کا نیا ورژن متعارف کرایا جاتا ہے چاہے اسمارٹ فونز ابھی تک پچھلے ورژن تک بھی نہ پہنچے ہوں۔ ابھی بھی یہ صورتِ حال برقرار ہے۔ اینڈروئیڈ اسمارٹ فونز کی ایک بڑی تعداد تاحال اینڈروئیڈ 7.0 نوگٹ بھی حاصل نہیں کر پائی۔
ڈیویلپمنٹ صورتِ حال
اینڈروئیڈ اوریو اپنے پہلے ڈیویلپر پری ویو کے بعد تقریباً ہر دو ماہ بعد اگلے ڈیویلپر پری ویو کی صورت میں پیش کیا گیا۔ جولائی 2017 کے اختتام تک اس کا چوتھا اور آخری ڈیویلپر پری ویو ریلیز ہو چکا ہے۔ یعنی اب اس کی اگلی منزل فائنل ریلیز ہے۔
فی الحال اس کی فائنل ریلیز کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ یہ تاریخ اب بہت ہی قریب ہے۔ فائنل ریلیز کے ساتھ ہی اس کا فائنل نام بھی ظاہر کر دیا جائے گا۔
یہ بھی اُمید کی جا سکتی ہے کہ اینڈروئیڈ کا یہ نیا ورژن حسبِ روایت سب سے پہلے گوگل کے اپنے اسمارٹ فون میں نظر آئے گا جیسے کہ گوگل پکسل2 میں۔
ویسے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اینڈروئیڈ اوریو اگست کے دوسرے ہفتے میں ریلیز ہو سکتا ہے۔
کیا ابھی اس ورژن کو استعمال کرنا چاہیے؟
اینڈروئیڈ کا ڈیویلپر پری ویو گوگل پکسل، پکسل ایکس ایل، نیکسس 6P، نیکسس 5X، پکسل سی اور نیکسس پلیئر کے لیے دستیاب ہے۔ یاد رکھیں گوگل کی آفیشیل ریلیز سے قبل اپنے اسمارٹ فون پر نئے ورژن کا تجربہ بالکل مت کریں یہ صرف ماہرین کے لیے ریلیز کیا گیا ہے تاکہ وہ اسے آزما کر اس کی خرابیوں سے آگاہ کر سکیں اور ڈیویلپرز مستقبل میں اس کے لیے ایپلی کیشن وغیرہ بنانے کے لیے اسے سمجھ سکیں۔
اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ جن اسمارٹ فونز کے لیے اس کا پری ویو ورژن جاری کیا جاتا ہے مستقبل میں ان کے لیے فائنل ورژن ریلیز ہی نہیں کیا جاتا۔ جیسا کہ نیکسس 5 کے لیے اینڈروئیڈ کا پچھلا ورژن ڈیویلپر پری ویو کی صورت میں جاری کیا گیا تھا لیکن اس کے لیے کبھی فائنل ریلیز نہیں ہوئی۔
نئے فیچرز
آئیے آپ کو اینڈروئیڈ کے نئے اور بہترین فیچرز سے روشناس کراتے ہیں جو کہ جلد آپ کی بھی دسترس میں ہوں گے۔
نوٹی فکیشن شیڈ
اینڈروئیڈ اوریو میں نوٹی فکیشنز میں بہت بڑی تبدیلی لائی گئی ہے۔ اب جب آپ نوٹی فکیشنز دیکھنے کے لیے فون اسکرین پر نیچے کی جانب سوائپ کریں گے تو نوٹی فکیشنز نمبر کے اعتبار سے اسکرین گھیرتے ہوئے پوری اسکرین پر پھیل جائیں گی۔ لیکن یہاں سے ان نوٹی فکیشنز کو مکمل کنٹرول بھی کیا جا سکے گا۔
مثلاً آپ کسی ایپلی کیشن کی نوٹی فکیشنز کو دیکھنا پسند نہیں کرتے تو یہیں سے انھیں نہ صرف عارضی طور پر بند کر سکتے ہیں بلکہ مستقل طور پر بھی بلاک کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے جس طرح نوٹی فکیشن کو غائب کرنے کے لیے ہم اُسے ایک طرف کھسکا دیتے ہیں یہ آپشنز دیکھنے کے لیے نوٹی فکیشن کو کھسکا کر صرف آدھا سائیڈ پر کرنے سے یہ آپشنز سائیڈ میں ظاہر ہو جائیں گے۔
ٹاپ بار پر فون سیٹنگز کا آئی کن بھی موجود ہو گا جبکہ اوپر دِکھائی دینے والی تاریخ اور وقت کے لیے نیا فونٹ استعمال کیا گیا ہے جو کہ پہلے سے کم جگہ گھیرے گا اور مزید خوبصورت نظر آئے گا۔
کوئیک سیٹنگز (Quick settings)
اینڈروئیڈ میں کوئیک سیٹنگز سب سے زیادہ استعمال ہوتی ہیں۔ ان کے ذریعے آپ جلدی سے وائی فائی، ڈیٹا، بلوٹوتھ اور دیگر کئی فیچرز کو فعال یا غیر فعال کر سکتے ہیں۔ اینڈروئیڈ اوریو میں کوئیک سیٹنگز کا انداز بدل دیا گیا ہے۔ اب آپ روایتی طریقے سے انھیں فعال یا غیر فعال تو کر ہی سکیں گے لیکن اگر ان کے نیچے موجود لائن کے قریب ٹچ کریں گے تو ان کی مزید منی سیٹنگز کھل جائیں گی۔
اس طرح انھیں استعمال کرنا اور زیادہ فائدہ مند اور آسان ہو جائے گا۔ جو سیٹنگز مزید آپشنز نہیں رکھتی ہوں گی جیسے کہ ٹارچ لائٹ جیسے صرف آن یا آف کیا جا سکتا ہے ان کے لیے مزید منی سیٹنگز ظاہر نہیں ہوں گی۔ ان کی نشانی یہ ہو گی کہ ان کے نیچے لائن ہی موجود نہیں ہو گی۔ اس کے علاوہ مختلف ڈیوائسز کے لیے فعال اور غیر فعال ہوتے آئی کنز کے رنگ بھی مختلف ہوں گے۔
ایپ بیجز (App badges)
اینڈروئیڈ اوریو کے ذریعے پہلی دفعہ گوگل آفیشیلی ایپ بیجز کا فیچر شامل کرنے جا رہا ہے۔ ایپ بیجز دراصل چھوٹے سے ببل ہوتے ہیں جن کے ذریعے آپ کسی بھی ایپ کی نہ دیکھی گئی نوٹی فکیشنز یا میسجز وغیرہ کی تعداد جانتے ہیں۔ مثلاً جب آپ کے وٹس ایپ میں کوئی میسج ابھی تک پڑھا نہ گیا ہو تو وٹس ایپ کے آئی کن پر نہ پڑھے گئے مسیجز کی تعداد لکھی ہوتی ہے، اسے ایپ بیجز کہتے ہیں۔
اب پہلی بار اینڈروئیڈ اوریو میں آپ کو یہ اختیار ملے گا کہ آپ ایپ بیجز کو فعال رکھیں یا غیر فعال۔ کچھ لوگ ان بیجز کو پسند نہیں کرتے، وہ نہیں چاہتے کہ ہر ایپ پر کوئی نہ کوئی نمبر آرہا ہو تو اب وہ جب چاہیں کسی بھی ایپ کے بیجز کو غیر فعال کر سکیں گے۔
سیٹنگز مینو (Settings menu)
اینڈروئیڈ اوریو میں سیٹنگز مینو میں کافی اُکھاڑ پچھاڑ کی گئی ہے۔ پہلے یہ حصہ مختلف سیٹنگز کے ناموں سے بھرا ہوتا تھا لیکن اس دفعہ اس حصے کو آسان اور مختصر بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ کئی سیٹنگز کو الگ سیکشن بنانے کی بجائے دوسری کے ساتھ ملا کر ایک حصے میں رکھا گیا ہے۔
اینڈروئیڈ کے گزشتہ ورژن کی طرح اس میں بھی تلاش کا آپشن بدستور شامل رکھا گیا ہے تاکہ کسی سیٹنگ تک اگر آپ نہ پہنچ پا رہے ہوں تو اُسے باآسانی تلاش کر سکیں۔
نیوی گیشن بار
اینڈروئیڈ اوریو میں موجود کئی نئے فیچرز میں سب سے زیادہ آپ کو نیوی گیشن بار (Navigation bar) کو اپنے حساب سے بدلنے کا فیچر متاثر کرے گا۔ نیوی گیشن بار جو آپ کے فون کی اسکرین پر سب سے نیچے موجود ہوتی ہے، اس پر موجود آئی کنز کی مدد سے آپ مینو کھول سکتے ہیں اور ایک کام کرنے کے بعد پیچھے منتقل ہوتے ہیں یا پھر کسی ایپ کو بند کرنے کے لیے ہوم کے آئی کن کی مدد سے فون کی ہوم اسکرین پر آتے ہیں۔ اس کے علاوہ تمام کھلی ایپس کی فہرست دیکھنے کے لیے بھی نیوی گیشن پر آئی کن موجود ہوتا ہے۔
آپ نے دیکھا ہو گا کہ مختلف اسمارٹ فونز میں اس کا انداز مختلف ہوتا ہے۔ مثلاً ایک کمپنی کے بنائے ہوئے فون پیچھے جانے کا آئی کن دائیں جانب موجود ہوتا ہے تو دوسری کمپنی اس آئی کن کو بائیں طرف رکھتی ہے۔ اس طرح اگر اینڈروئیڈ صارف فون بدلتا ہے تو کئی دن اسے اس نئے نظام سے مانوس ہونے میں لگتے ہیں۔ لیکن اینڈروئیڈ اوریو میں ایسا نہیں ہے۔ اس میں آپ نیوی گیشن بار پر موجود آئی کنز کو نہ صرف اپنی پسند کے اعتبار سے ترتیب دے سکتے ہیں بلکہ ان کے درمیان موجود اسپیس کو بھی بڑھا یا کم کر سکتے ہیں۔ اس طرح بڑی یا چھوٹی ڈیوائسز کو استعمال کرنا انتہائی آسان ہو جائے گا۔
لاک اسکرین (Lock screen)
اینڈروئیڈ اوریو میں لاک اسکرین کو بھی مزید بہتر بنایا گیا ہے۔ یہ واقعی میں اب آپ کو ایک لاک اسکرین نظر آئے گی جس پر پرانے فیچر فون کی طرح صرف ٹائم نظر آرہا ہو گا۔ اس کے علاوہ میں کسی ایپ کی نوٹی فکیشن بھی نظر آ سکتی ہے۔ اس کا سب سے اچھا فیچر یہ ہو گا کہ لاک اسکرین پر آپ اپنی پسند سے کسی ایپ کا آئی کن شامل کر سکیں گے۔
مثلاً آپ نے دیکھا ہو گا کہ لاک اسکرین پر زیادہ تر کیمرا کا آئی کن موجود ہوتا ہے کہ آپ فون کو اَن لاک کیے بغیر کیمرا کھول کر کے تصویر بنا سکیں تو اینڈروئیڈ اوریو میں آپ کے اوپر کوئی زبردستی لاگو نہیں کی جائے گی بلکہ آپ جو چاہیں ایپ لاک اسکرین پر شامل کر سکیں گے مثلاً اپنا کوئی پسندیدہ گیم یا ضروری ایپ۔
تصویر میں تصویر
پکچر اِن پکچر موڈ لوگ پسند کرتے ہیں۔ جیسے کمپیوٹر پر ہم کوئی کام کرتے ہوئے بیک وقت کوئی وڈیو بھی دیکھ سکتے ہیں وڈیو کی ونڈو کو چھوٹا کر کے کونے میں رکھ کر۔ بالکل اسی طرح کا فیچر اب Picture-in-picture کے نام سے اینڈروئیڈ اوریو میں پیش کیا جا رہا ہے۔
اس قبل لوگ اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے بیرونی ایپلی کیشنز کا سہارا لیتے تھے لیکن اب اُن کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ اس کی سپورٹ پہلے سے ہی اینڈروئیڈ میں موجود ہو گی اور آپ بیک وقت دو کام انجام دے سکیں گے۔
ہائی فائی بلوٹوتھ آڈیو
اینڈروئیڈ کے گزشتہ تمام ورژنز میں موسیقی سے لُطف اندوز ہونے والوں کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی سے کام لیا گیا ہے۔ موسیقی کے شائقین بہترین ساؤنڈ حاصل کرنے کے لیے مختلف ساؤنڈ بوسٹر ایپلی کیشنز کا استعمال کرتے رہے ہیں تاکہ بہترین موسیقی سے لُطف اندوز ہو سکیں۔ تاہم اب اس حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ معروف کمپنی سونی (Sony) نے اپنے LDAC کوڈیک اینڈروئیڈ میں شامل کرنے کے لیے گوگل کو عطیہ کر دیے ہیں اور یہ کوڈیک اب اینڈروئیڈ اوریو میں موجود ہوں گے۔ اس طرح ایسے بلوٹوتھ ہیڈ فونز جن میں LDAC کوڈیک کی سپورٹ موجود ہو گی اب وہ اینڈروئیڈ سے زبردست ساؤنڈ حاصل کر سکیں گے۔
LDAC ہی نہیں اس کے علاوہ بھی کئی زبردست کوڈیکس جیسے کہ aptX، aptX HD، SBCاور AAC کو ریو اینڈروئیڈ اوریو میں شامل کیا گیا ہے۔ یعنی میوزک ساؤنڈ کے حوالے سے آپ کی تمام شکایتوں کا اینڈروئیڈ اوریو میں ازالہ کیا جا رہا ہے۔
نیا بیٹری مینو
گوگل نے اینڈروئیڈ مارش میلو میں ’’ڈوز‘‘ (Doze) فیچر متعارف کرایا تھا جو کہ فون استعمال میں نہ ہونے کی صورت میں بیک گراؤنڈ میں چلتی ایپلی کیشنز کو کام نہیں کرنے دیتا، اس طرح بیٹری کی اچھی خاصی بچت ہوتی ہے۔ اس فیچر کو اینڈروئیڈ کے اگلے ورژن ’’نوگٹ‘‘ میں مزید جارحانہ بنایا تھا اور اب اینڈروئیڈ اوریو میں اسے مزید بہتر بنا دیا گیا ہے تاکہ فون کے سلیپ حالت میں ہوتے ہوئے بیک گراؤنڈ میں چلتی ایپلی کیشنز کام نہ کر پائیں اور بیٹری لمبے عرصے تک چلے۔
نئے بیٹری مینو میں صرف رنگ و روغن ہی نہیں بدلا گیا واقعی اس فیچر کو بہتر بنایا گیا ہے۔ بیٹری سیور (Battery Saver) کا آپشن بھی یہاں موجود ہے اور اس کے علاوہ بیٹری کے استعمال کی صورتِ حال بھی یہاں سے جانی جا سکتی ہے۔
آٹو فِل فریم ورک (Autofill Framework)
آپ نے کمپیوٹر پر براؤزر میں دیکھا ہو گا کہ اگر کہیں فارم بھرنے لگیں تو اکثر براؤزر آپ کے پہلے سے بھرے فارم سے نوٹ کردہ تفصیلات پیش کر دیتا ہے مثلاً آپ کا نام یا ای میل ایڈریس وغیرہ تاکہ دوبارہ فارم بھرنا آسان ہو جائے۔
بالکل ایسا ہی فیچر اب آپ کو اینڈروئیڈ کے نئے ورژن اینڈروئیڈ اوریو میں بھی دیکھنے کو ملے گا۔ اس طرح آپ کو بار بار فارمز میں ٹائپ کرنے کی اذیت سے نجات مل جائے گی۔
اَن نون سورس سیٹنگز کی چھٹی
آپ نے یقیناً دیکھا ہو گا کہ جب اینڈروئیڈ میں گوگل پلے اسٹور کی بجائے کسی ویب سائٹ سے ایپلی کیشن کی APK فائل ڈاؤن لوڈ کر کے انسٹال کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو اینڈروئیڈ آپ سے پوچھتا ہے کہ کیا آپ unknown sources سے ایپلی کیشنز کو انسٹال ہونے کی اجازت دینا چاہتے ہیں؟ سیٹنگز میں جا کر اگر آپ ایک دفعہ یہ اجازت دے دیں تو اس کے بعد جتنی مرضی ایپس انسٹال کرتے رہیں یہ سسٹم آپ سے دوبارہ نہیں پوچھتا۔
یہ زبردست فیچر دراصل آپ کے فون کی حفاظت کے لیے ہی ہے کیونکہ گوگل پلے اسٹور کی بجائے دیگر ویب سائٹس سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرنا خطرناک ہوتا ہے اور ان میں وائرسز ہو سکتے ہیں۔ بہرحال اب اس فیچر کو گوگل نے مکمل طور پر بدل دیا ہے۔ اب آپ سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ اَن نون سورسز سے ایپس انسٹال کرنا چاہتے ہیں یا نہیں بلکہ جب آپ ایپ کسی براؤزر وغیرہ سے ڈاؤن لوڈ کر رہے ہوں گے تو جہاں سے ڈاؤن لوڈ کر رہے ہوں گے اُس ذریعے کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ کیا آپ اسے قابلِ اعتبار سمجھتے ہیں یا نہیں۔
اگر آپ نے اسے اجازت دے دی تو اس ذریعے سے دوبارہ ایپس ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے سوال نہیں پوچھا جائے گا ہاں البتہ اگر آپ پھر کسی دوسری ویب سائٹ سے APK فائل ڈاؤن لوڈ کرنا چاہیں گے تو پھر یہی سوال آپ کے سامنے موجود ہو گا۔
اسمارٹ ٹیکسٹ سلیکشن
اینڈروئیڈ میں ٹیکسٹ سلیکشن میں بھی انٹیلی جینس تکنیک کا استعمال کیا گیا ہے۔ مثلاً اینڈروئیڈ میں اگر آپ کوئی ویب لنک کاپی کریں گے تو اس کے ساتھ یہ آپشن موجود ہو گا کہ براہِ راست اس ربط کو گوگل کروم میں کھول لیں۔ اسی طرح جب آپ کوئی فون نمبر کاپی کریں گے تو ڈائلر خود بخود حاضر ہو جائے گا تاکہ آپ باآسانی کال کر سکیں اور جب کوئی ایڈریس کاپی کریں گے تو گوگل میپس راستہ دِکھانے کو تیار ملے گا۔
اس نئے فیچر کی آمد سے یقیناً کاپی پیسٹ کا عمل مزید دلچسپ اور کارآمد بن جائے گا۔ اینڈروئیڈ اوریو کے علاوہ یہ فیچر اینڈروئیڈ کے کسی ورژن میں موجود نہیں۔ اس سے قبل اینڈروئیڈ میں صرف کٹ، کاپی پیسٹ اور شیئر کے آپشنز موجود ہوتے ہیں۔
وائی فائی اویئر (Wi-Fi Aware)
اینڈروئیڈ اوریو میں وائی فائی اویئر یا NAN کے نام سے ایک نیا فیچر شامل کیا جا رہا ہے۔ NAN یعنی Neighbor Awareness Networking ایسا نظام ہو گا جس کے ذریعے اینڈروئیڈ ڈیوائسز بذریعہ وائی فائی ایک دوسرے سے رابطہ کر سکیں گی۔ یعنی دو اینڈروئیڈ ڈیوائسز کے درمیان ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کے لیے ضروری نہیں ہو گا کہ پہلے وہ کسی نیٹ ورک سے جڑیں بلکہ براہِ راست رابطہ ممکن ہو گا اور اس کے ذریعے ڈیٹا بھی ٹرانسفر کیا جا سکے گا۔
اس نئے فیچر کی بدولت اینڈروئیڈ بیم مزید تیزی سے ڈیٹا ٹرانسفر کر سکے گا۔ کہا جا سکتا ہے کہ اس طرح دراصل ایپل ایئر پلے (Apple AirPlay) جیسا فیچر گوگل اینڈروئیڈ میں لانے جا رہا ہے۔
فونٹس
اینڈروئیڈاو میں ایک اور منفرد فیچر یہ فراہم کیا گیا ہے کہ اب ایپ ڈیویلپر اپنی ایپلی کیشنز میں اپنی مرضی کے فونٹس استعمال کر سکیں گے۔ ایسا نہیں ہو گا کہ اینڈروئیڈ کے منتخب کردہ فونٹس ہی نظر آئیں بلکہ اُنھیں اپنی ایپ کے ڈیزائن کے اعتبار سے فونٹس استعمال کرنے کی اجازت ہو گی۔ اس فیچر کا فائدہ بھی ہو سکتا ہے اور نقصان بھی۔ اب دیکھنا ہے کہ ڈیویلپرز اس فیچر کو اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں یا اپنی ایپس میں فونٹس کی کھچڑی پکا دیتے ہیں۔
بہتر کی بورڈسپورٹ
اس وقت اینڈروئیڈ اسمارٹ فون تیزی سے ترقی کر رہے ہیں اور کمپیوٹر کی جگہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس لیے اینڈروئیڈ اوریو میں کی بورڈ کی سپورٹ کو مزید بہتر بنایا گیا ہے۔ اب آپ اینڈروئیڈ کے ساتھ باآسانی بیرونی کی بورڈ جیسے کہ ڈیسک ٹاپ کا کی بورڈ جوڑ کر اسے مکمل فنکشنز کے ساتھ استعمال کر سکیں گے۔
اسمارٹ آئی کنز
اینڈروئیڈاو میں ایپلی کیشنز کے آئی کنز کو بہت ہی اسمارٹ بنایا گیا ہے۔ وہ فون کے تھیم کے اعتبار سے خود بخود بدل سکیں گے۔ مثلاً آپ کوئی ایسا تھیم استعمال کر رہے ہیں جس میں سارے آئی کنز گول ہیں تو وہ ایپس جن کے آئی کنز گول نہیں ہیں وہ بھی خود بخود ماحول کو سمجھتے ہوئے گول ہو جائیں گے۔
ملٹی ڈسپلے سپورٹ
اینڈروئیڈاو میں ملٹی ڈسپلے (Multi-display support) کی سپورٹ موجود ہو گی۔ یعنی آپ باآسانی اینڈروئیڈ اسکرین کے ساتھ کوئی دوسری اسکرین بھی جوڑ سکیں گے۔ اس طرح آپ دوسری اسکرین پر الگ سے کوئی ایپ چلا سکیں گے۔
بہتر کیشے نظام
اینڈروئیڈاو میں ہر ایپ کو ایک مخصوص حد تک ڈیٹا کیشے کرنے کی اجازت ہو گی۔ ویسے تو وہ اس حد کو پار کر سکیں گی لیکن جب فون میں اسپیس کم ہونے لگے گی تو اینڈروئیڈ اس اضافی ڈیٹا کو فوراً حذف کر کے ایپ کو حد میں رکھنے کی کوشش کر ےگا۔ اس طرح ایپس جو کئی جی بی کا ڈیٹا کیشے رکھتے ہوئے آپ کے فون کی اسپیس کو کھا جاتی ہیں اُن کے لیے اینڈروئیڈ اوریو میں ایسا کرنا ممکن نہیں ہو گا۔
یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ 127 میں شائع ہوئی
great information………………….Loving it.