مصنوعی ذہانت تیسری جنگ عظیم کا سبب ہوگی، ایلن مسک

جنگ کے آغاز کا فیصلہ ملکی سربراہ کی بجائے مصنوعی ذہانت لے سکتی ہے

آرٹیفیشل انٹلیجنس یعنی مصنوعی ذہانت پر جوں جوں تحقیقی کام آگے بڑھ رہا ہے، وہیں اس کے حوالے سے خطرات لاحق کی طرف توجہ بھی مسلسل دلائی جارہی ہے۔ حال ہی میں، اسپیس ایکس کے سی ای او، ایلن مسک نے خطرہ ظاہر کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت مستقبل میں تیسری جنگ عظیم شروع کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

انھوں نے اس خدشے کا اظہار روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے مصنوعی ذہانت کی اہمیت پر اظہارِ خیال کے بعد کیا۔ واضح رہے کہ پیوٹن نے سیٹلائٹ لنک کے ذریعے لاکھوں روسی طلبا سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ مصنوعی ذہانت بلاشبہ دنیا پر بالادستی قائم کرنے کا راستہ فراہم کرتی ہے۔ تاہم انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ اگر روس کو اس میدان میں برتری حاصل ہوئی تو وہ اپنی معلومات دنیا کے دوسرے ممالک سے بھی بانٹے گا۔

ایلن مسک نے ٹوئٹر پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ چین اور روس کے بعد کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں مہارت رکھنے والے دیگر ممالک بھی جلد ہی مصنوعی ذہانت کے میدان میں مسابقت شروع کردیں گے جو بالآخر جنگ عظم سوم کا سبب بن سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ جنگ کا آغاز ملکی سربراہ نہ کرے بلکہ کوئی مصنوعی ذہانت یہ فیصلہ کرلے کہ فتح کا بہترین راستہ حملہ کرنا ہی ہے۔

اگرچہ فی الحال مصنوعی ذہانت ایسا فیصلہ لینے کے لیے تیار نہیں ہے، لیکن اس حوالے سے مستقبل میں کیا پیشرفت ہوتی ہے، اس کا صرف تصور ہی کیا جاسکتا ہے۔

ایلن مسکمصنوعی ذہانت