افغان حکومت نے واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کو بلاک کرنے کا حکم جاری کردیا

افغانستان کے ٹیلی کام ریگولیٹر نے انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کو فوری طور پر "واٹس ایپ” اور "ٹیلی گرام” کو بلاک کرنے کو کہا ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا ان آئی ایس پیز نے اس حکم کی تعمیل کی ہے یا نہیں۔

گزشتہ کچھ سالوں میں افغانستان میں سوشل میڈیا کا استعمال بڑھا ہے، اس خبر کے منظرِ عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

نا معلوم ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ طالبان اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کے رابطوں کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے جنہیں واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کی شکل میں انکرپٹڈ میسجنگ کی سہولت حاصل ہوگئی ہے۔

خبر کے سامنے آنے کے بعد طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے "وائبر” کے ذریعے صحافیوں کو اپنا نمبر دیا ہے۔

آخری اطلاعات آنے تک سرکاری آپریٹر "سلام” سمیت کسی نے بھی اس حکم کی تعمیل نہیں کی ہے۔

افغانستانٹیلی گرامطالبانواٹس ایپ