کیا کسی کا اکاؤنٹ اتنی آسانی سے بھی ہیک ہو سکتا ہے؟

امریکہ میں سیاہ فاموں کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن اور ریاست بالٹی مور کے میئر بننے کے امیدوار ڈیرے میککیسن (Deray McKesson) جن کے ٹوئٹر پر 376,000 فالوورز موجود ہیں کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیکر نے چند منٹوں میں ہیک کر لیا۔

آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ٹوئٹر بلکہ کسی بھی اکاؤنٹ کو ہیک کرنا اتنا آسان بھی ہو سکتا ہے۔ ہوا کچھ یوں کہ کسی ہیکر صاحب نے میککیسن کے زیراستعمال ٹیلی فون کمپنی کو فون کر کے خود کو میککیسن ظاہر کرتے ہوئے ان کی سم بند کروا کے ان کا نمبر خود حاصل کر لیا۔

اگر کسی کو آپ کے فون اور ایس ایم ایس تک دسترس حاصل ہے تو وہ چند منٹوں میں آپ کا کوئی بھی اکاؤنٹ ہیک کر سکتا ہے کیونکہ آج کل تقریباً تمام سروسز پر آپ کا فون نمبر درج ہوتا ہے جس پر پاس ورڈ ری سیٹ کرتے وقت تصدیقی کوڈ بھیجا جاتا ہے۔

یہی چالاکی کرتے ہوئے ہیکر نے میککیسن کے ایس ایم ایس تک رسائی حاصل کر لی اور ٹوئٹر پر ان کا پاس ورڈ بدل دیا۔ اس کے بعد ہیکر نے ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر چند ٹویٹس بھی کیں۔

صورت حال واضح ہونے پر میککیسن نے ٹوئٹر سے رابطہ کر کے اپنے اکاؤنٹ کا اختیار واپس حاصل کر لیا اور ہیکرز کی ٹویٹس کو بھی ختم کر دیا۔

ٹیلی کام کمپنیز کسی بھی قسم کی معلومات فراہم کرنے سے پہلے چند بنیادی سوالوں کے ذریعے صارف کی تصدیق کرتی ہیں۔ یہ معلومات اتنی پیچیدہ بھی نہیں ہوتیں بلکہ آپ کے جاننے والے بھی باآسانی آپ کی جگہ تصدیق کروا سکتے ہیں۔ یہی خامی میککیسن صاحب کو بھی مہنگی پڑ گئی۔