اگر 2013ء میں آپ کے پاس یاہو! کا اکاؤنٹ تھا تو ہوشیار ہوجائیں، آپ کا نام اور پاس ورڈ دونوں چوری ہوچکے ہیں۔
گزشتہ سال دسمبر میں یاہو! نے اعلان کیا تھا کہ اس کے ایک ارب صارفین کے اکاؤنٹس کا ڈیٹا چوری ہوگیا ہے۔ لیکن پیر کے روز یاہو! نے انکشاف کیا ہے کہ صرف ایک ارب اکاؤنٹس نہیں، بلکہ تین ارب اکاؤنٹس کا کچھ ڈیٹا چوری ہوا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ یاہو! کے تمام ہی صارفین کے نام اور پاس ورڈ ہیکروں کے پاس ہیں کیونکہ 2013ء میں جب یاہو! کا ڈیٹا چوری ہوا تھا، اس وقت یاہو! اکاؤنٹس کی تعداد تین ارب تھی۔
اگر 2013ء میں آپ کے پاس یاہو! کا اکاؤنٹ تھا، تو اپنا پاس ورڈ فوراً تبدیل کرلیں کیونکہ آپ کا پاس ورڈ ہیکروں کے پاس موجود ہے جسے آپ کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ہیکنگ کے اس واقعے سے کئی اہم باتیں سیکھی جاسکتی ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک ہی پاس ورڈ مختلف اکاؤنٹس اور سروسز کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ ٹو فیکٹر اتھنٹی کیشن جیسی جدید سہولیات سے لازمی فائدہ اٹھائیں تاکہ صرف پاس ورڈ چوری ہوجانے سے آپ غیر محفوظ نہ ہوجائیں۔