امیزون فائر او ایس بمقابلہ گوگل اینڈروئیڈ
آج کل مارکیٹ میں فائر او ایس (Fire OS) کا بڑا چرچہ ہے، اس کی وجہ فائراوایس پر مبنی سستے اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ ہیں۔ ان میں ہارڈویئر تو بہت اچھا نصب ہوتا ہے لیکن ان کی قیمت انتہائی کم ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عام صارفین کے لیے یہ بہت ہی کشش کا سبب بن رہے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ گوگل اینڈروئیڈ اور فائراوایس میں کیا فرق ہے؟ یقیناً فائراوایس پر مبنی اسمارٹ فون خریدنے سے پہلے آپ کو اس کے بارے میں پتا ہونا چاہیے تاکہ خریدنے کے بعد پچھتانے سے بچ سکیں۔ اس لیے آئیے آپ کے لیے ان کا ایک تفصیلی موازنہ پیش کرتے ہیں۔
امیزون (Amazon) کے فائر ٹیبلٹ امیزون کا اپنا فائر او ایس یعنی آپریٹنگ سسٹم استعمال کرتے ہیں۔ فائر او ایس کی بنیاد گوگل اینڈروئیڈ پر ہے لیکن اس میں گوگل کی ایپ اور سروسز شامل نہیں ہیں۔ یہ کہنا ٹھیک نہیں ہوگا کہ امیزون کے فائر ٹیبلٹ اینڈروئیڈ پر چلتے ہیں لیکن دوسرے معنوں میں اینڈروئیڈ کا کوڈ ضرور استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح فائر ٹیبلٹ پر آپ جتنی ایپس چلائیں گے وہ سب اینڈروئیڈ ایپس بھی ہیں۔
بنیادی اور آسان فرق
ایک عام آدمی کے لئے سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ اس میں گوگل کا پلے اسٹور موجود نہیں ہے۔آپ امیزون کے ایپ اسٹور اور اس میں دستیاب ایپس تک محدود ہیں۔ اسی طرح گوگل کی ایپس اور سروسز تک بھی رسائی حاصل نہیں۔ گوگل کروم کے بجائے امیزون کی اپنی ایپ ’سِلک براؤزر‘ کا استعمال کرسکتے ہیں۔
امیزون میں یہ ممکن نہیں کہ لانچر کو تبدیل کیا جاسکے جیسا کہ اینڈروئیڈ ڈیوائسز میں کرسکتے ہیںتو آپ کو امیزون کی ہوم اسکرین استعمال کرنی ہوگی۔ امیزون کی ہوم اسکرین پر ایپس اور اس کے علاوہ امیزون کی ویڈیوز، میوزک اور ای بُکس بھی دیکھ سکتے ہیں۔ ہوم اسکرین پر امیزون کی شاپنگ ویب سائٹ بھی ہے جس سے آپ باآسانی چیزیں خرید سکتے ہیں اور اس سے امیزون کی آمدن میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔
فائر او ایس میں ’Kindle FreeTime‘ بہت اچھا فیچر ہے اور اگر آپ اس کی لامحدود سبسکرپشن حاصل کرلیں تو بچوں کی پڑھائی لکھائی سے متعلق بہت سی ایپس، بُکس، فلمیں اور ٹی وی شوز دیکھ سکتے ہیں۔
فائراو ایس پر مبنی کوئی اسمارٹ فون استعمال کرتے ہوئے آپ کو اینڈروئیڈ سے زیادہ ایپل آئی او ایس کا گمان ہو گا، کیونکہ اس کے مینو بالکل بھی اینڈروئیڈ کی طرح نہیں ہیں، یہ زیادہ تر آئی فون کی طرز پر کام کرتے ہیں۔
لیکن اس فرق کا مقصد ہی کیا ہے؟ اگر آپ سستا ٹیبلٹ خرید رہے ہیں تاکہ آپ ویب براؤزنگ کرسکیں ، ای میلز چیک کرسکیں یا ویڈیوز دیکھ سکیں تو اینڈروئیڈ اور فائراوایس میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ لیکن اگر آپ کو اینڈروئیڈ ایپس ہی استعمال کرنی ہیں تو عام اینڈروئیڈ ٹیبلٹ ہی لیا جائے۔
آپ کو پانچ ہزار روپے تک کا ایک سستا سا Kindle Fire tablet مل سکتا ہے لیکن گوگل کے بجائے امیزون کا ایپ اسٹور اور سروسز استعمال کرنا ہوں گی۔ اسی طرح اگر فائراوایس پر مبنی کوئی زبردست اسمارٹ فون آپ خریدیں گے تو دس ہزار روپے تک میں مل جائے گا۔ٹیبلٹ کا سب سے سستا ورژن بھی لاک اسکرین اشتہارات کے ساتھ آتا ہے جسے آپ کو پیسے دے کر ہٹوانا پڑتا ہے۔ اگر آپ جانتے ہیں کہ آپ کیا کر رہے ہیں تو ادھر گوگل کی سروسز کو حاصل کرسکتے ہیں لیکن امیزون نہیں چاہتا کہ آپ ایسا کریں اور مستقبل میں ایسا کرنا اور بھی مشکل ہوجائے گا۔
اینڈروئیڈ، گوگل موبائل سروسز اور AOSP
ہم سمجھتے ہیں کہ اینڈروئیڈ ایک ہی ہے حالانکہ اینڈروئیڈ کی دو اقسام ہیں۔ ایک گوگل کا اینڈروئیڈ سافٹ ویئر ہے جو سام سنگ، ایچ ٹی سی، ایل جی، سونی اور دوسرے بڑے مینوفیکچرر کی ڈیوائسز میں موجود ہوتا ہے۔ یہ صرف اینڈروئیڈ نہیں ہے بلکہ اینڈروئیڈ ڈیوائسز کے مینوفیکچرر نے انہیں گوگل سے سرٹیفائڈ کروایا ہوا ہے۔ یہ ڈیوائسز گوگل موبائل سروسز کے ساتھ آتی ہیں جس میں گوگل پلے اسٹور اور گوگل کی دوسری ایپس جیسے جی میل اور گوگل میپ وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ سروسز آپ کے اینڈروئیڈ فون یا ٹیبلٹ میں پہلے سے موجود ہوتی ہیں۔ لیکن اینڈروئیڈ ایک اوپن سورس پروجیکٹ بھی ہے اور اسے "Andriod open source project” یا AOSP کے نام سے جانا جاتا ہے۔ AOSP کوڈ کو اوپن سورس لائسنس کی طرف سے اجازت ملی ہوئی ہے اور کوئی بھی مینوفیکچرر یا ڈویلپر کوڈ کا جیسے چاہے استعمال کرسکتا ہے۔
گوگل موبائل سروسز اینڈروئیڈ اوپن سورس پروجیکٹ کا حصہ نہیں ہیں۔ بہت سے لوگ سمجھتے ہیںکہ اینڈروئیڈ میں گوگل پلے اسٹور اور گوگل کی باقی تمام سروسز موجود ہوتی ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ اینڈروئیڈ اور گوگل کے الگ الگ لائسنس ہیں۔
چائنا کی فیکٹری کا تین ہزار روپے کا کوئی سستا اینڈروئیڈ ٹیبلٹ یہی AOSP کوڈ ہوتا ہے۔ اگر آپ اس ٹیبلٹ پر گوگل پلے کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو گوگل کی ایپس کو الگ سے انسٹال کرنا ہوگا۔
امیزون نےفائر او ایس کیوں بنایا؟
سب سے پہلے ذہن میں یہ سوال اُٹھتا ہے کہ آخر امیزون نے گوگل اینڈروئیڈ کا استعمال کرنے کے بجائے فائر او ایس کیوں بنایا؟
امیزون ٹیبلٹس کے لئے اپنا آپریٹنگ سسٹم بنانا چاہتا تھا تو انھوں نے ابتداء سے شروع کرنے کے بجائے اینڈروئیڈ AOSP کوڈ کا استعمال کیا اور اس میں تبدیلیاں کر کے فائر او ایس بنایا۔ اس سے امیزون کا کافی وقت بچ گیا کیونکہ انھوں نے گوگل کے کئے ہوئے کام کو اپنے حساب سے مکمل کیا، اس کا مطلب اینڈروئیڈ کی تمام ایپس کا استعمال فائر او ایس پر بھی کیا جاسکتا ہے۔
لیکن امیزون نے گوگل اینڈروئیڈ کا استعمال کیوں نہیں کیا؟ کیونکہ امیزون ہر چیز پر اپنا قابو رکھنا چاہتا ہے۔ بجائے اس کے کہ آپ کو گوگل کے حوالے کردیا جائے اور آپ گوگل کی ایپس خریدیں، میوزک، ویڈیوز اور ای بُکس ڈاؤن لوڈ کریں، امیزون چاہتا ہے کہ امیزون کے ایپ اسٹور، میوزک، ویڈیوز اور کِنڈل ایپس کا استعمال کیا جائے۔ یہی تو وجہ ہے امیزون کے ٹیبلٹس ریلیز کرنے کی کہ آپ سستا ٹیبلٹ لے کر امیزون کی سروسز کا استعمال کرسکتے ہیں لیکن ایک بار ٹیبلٹ خرید لیا جائے تو امیزون مزید پیسے خرچ کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
گوگل پلے سروسز صرف گوگل اینڈروئیڈ کے لئے ہیں
آج کل عام آدمی جسے اینڈروئیڈ سمجھتا ہے دراصل وہ گوگل پلے سروسز اور گوگل کی ایپس کا بھی حصہ ہے۔ گوگل پلے اسٹور میں موجود بہت سی ایپس گوگل پلے سروسز کا استعمال کرتی ہیں جیسے کہ جی پی ایس لوکیشن اور رقم کی ادائیگی وغیرہ۔ ایسی ایپس کو سیدھا فائر او ایس ڈیوائس میں استعمال نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس میں گوگل پلے سروسز موجود نہیں ہیں۔ امیزون کو ڈویلپر کو متبادل API’s فراہم کرنا ہوں گی اور ڈویلپر کو گوگل پلے اسٹور کی اینڈروئیڈ ایپس کو امیزون کے فائر او ایس میں لانے کے لئے کافی محنت کرنی ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ امیزون میں تمام اینڈروئیڈ ایپس موجود نہیں ہیں۔
امیزون ایپ اسٹور بمقابلہ گوگل پلے اسٹور
اوسط کِنڈل ٹیبلٹ یوزر کو سب سے بڑی تبدیلی یہی لگے گی کہ اس میں گوگل پلے کے بجائے امیزون ایپ اسٹور ہے۔ اینڈروئیڈ ایپ ڈویلپر امیزون ایپ اسٹور اور گوگل پلے دونوں پر اپنی ایپس ڈال سکتے ہیں لیکن ہر ڈویلپر ایسا نہیں کرتا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امیزون میں اینڈروئیڈ کی تمام ایپس تک رسائی حاصل نہیں کی جاسکتی جو کہ ایک اینڈروئیڈ ٹیبلٹ میں مل جاتی ہیں۔ ویب سائٹ پر موجود امیزون ایپ اسٹور میں ڈھونڈا جاسکتا ہے کہ اس میں کون کون سی ایپس دستیاب ہیں۔
امیزون کا ایپ اسٹور ڈاؤن لوڈ کے لئے بھی دستیاب ہے۔ آپ عام اینڈروئیڈ فونز پر بھی امیزون کا ایپ اسٹور ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں اور گوگل پلے کے بجائے اس سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔
قیمتوں میں فرق
چونکہ اینڈروئیڈ فون کئی کمپنیاں بنا رہی ہیں اس لیے ان کی قیمتوں میں تغیر پایا جاتا ہے۔ اینڈروئیڈ پر مبنی فون اور ٹیبلٹ بھی سستے داموں دستیاب ہیں لیکن امیزون فائر او ایس کی قیمت نہ صرف کم ہے بلکہ ان میں اچھا ہارڈویئر بھی نصب ہے۔ امیزون فائرٹیبلٹ کی بات کی جائے تو اس کا اسکرین سائز 7 انچ ہے، اس میں 8 جی بی اسٹوریج،1.3گیگا ہرٹز کواڈ کور پروسیسر، 1 جی بی ریم اور بیک فرنٹ کیمرے شامل ہیں تو اس کی قیمت صرف 50 امریکی ڈالر یعنی پانچ ہزار پاکستانی روپے ہے۔
اسی طرح امیزون فائرفون کی بات کی جائے تو اس کے استعمال شدہ فون جو پاکستان میں دستیاب ہیں ان کی قیمت صرف دس ہزار روپے ہے لیکن ان میں 13 میگا پکسلز کیمرہ،2.2 گیگا ہرٹز کواڈ کور پروسیسر، 2 جی بی ریم اور 32جی بی کی اسٹوریج موجود ہے۔ بھلا یہ ہارڈویئر کسی شاندار اسمارٹ فون سے کم ہے؟ یقیناً نہیں، لیکن اس کی قیمت ضرور سب سے کم ہے۔فائراویس اسمارٹ فون اور ٹیبلٹس مختلف ورژنز میں دستیاب ہیں، سبھی کی قیمت اس طرح کم نہیں کیونکہ کچھ ڈیوائس HD خصوصیات کے ساتھ دستیاب ہیں۔
فائر ٹیبلٹ کو گوگل اینڈروئیڈ ڈیوائس میں تبدیل کیا جاسکتا ہے
چونکہ فائر او ایس، اینڈروئیڈ کے بہت قریب ہے اس لئے یہ ممکن ہے کہ گوگل پلے اسٹور اور گوگل پلے سروسز کو باآسانی فائر ٹیبلٹ پر انسٹال کیا جاسکتا ہے اور یہ بالکل اسی طرح سے کام کریں گی جیسے کہ کسی عام اینڈروئیڈ ٹیبلٹ میں کرتی ہیں اور آپ کو پورے گوگل پلے اسٹور اور گوگل کی سروسز تک رسائی حاصل ہوگی۔
گوگل یا امیزون کی طرف سے اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے لیکن ایسا کرنا ممکن ہے۔ اس کے لئے آپ کو ڈیوائس روٹنگ کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی بس آپ کو ایسا کرنے کے لئے تھوڑی محنت کرنی ہوگی۔ اس بات کے بھی امکانات ہیں کہ امیزون کے مستقبل میں آنے والے ٹیبلٹس میں ایسا نا کیا جاسکے۔
(یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ جنوری 2016 میں شائع ہوئی)
Comments are closed.