خبردار انکوگنیٹو موڈ اتنا محفوظ نہیں جتنا آپ سمجھتے ہیں

خبردار آپ کے راز انتہائی سستے داموں فروخت ہو رہے ہیں۔ انکوگنیٹو موڈ بالکل بھی محفوظ نہیں، یہ بدستور آپ کا ڈیٹا لیک کرتا ہے۔

کمپنیاں آپ کی تمام آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھتی ہیں، آپ کے بارے میں اعداد و شمار جمع کرتی ہیں اور اب بہت سستے میں اس فروخت کرنے کے لئے بھی تیار بیٹھی ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کے کلکس کی بنیاد پر ان کو ٹریک کیا جا رہا ہے۔

جانیے فیس بک آپ کے بارے میں کیا کچھ جانتی ہے

ہیکنگ کے موضوع پر گزشتہ دنوں ہونے والی ایک کانفرنس میں دو جرمن ریسرچرز، جرنلسٹ سويا ایکرٹ (Svea Eckert) اور ڈیٹا سائنٹیسٹ اینڈرياس ڈيويس (Andreas Dewes) نے دعویٰ ہے کہ ایک جرمن جج کی فحش براؤزنگ ہسٹری اور ایک رہنما کے منشیات خریدنے کا ڈیٹا آسانی سے آن لائن ملا ہے۔

اکثر لوگ اپنی براؤزنگ ہسٹری کو چھپانے کے لیے پراکسی اور براؤزر کے انکوگنیٹو (Incognito) موڈ کا استعمال کرتے ہیں۔ انکوگنیٹو موڈ استعمال کرتے ہوئے وہ سمجھتے ہیں کہ اب ان کی ویب ہسٹری محفوظ نہیں رہے گی۔

اگر آپ بھی ایسے سمجھتے ہیں تو یہ غلط ہے۔ کیونکہ آپ کے براؤزر میں موجود درجنوں پلگ اِنز بدستور اپنے کاموں میں مصروف ہوتے ہیں اور صارفین کی آن لائن سرگرمیوں کو نوٹ کر رہے ہوتے ہیں۔

انٹرنیٹ پر صارفین کی سرگرمیوں کو جان کر کمپنیز کو انھیں ان کی پسند کے اشتہار دکھانے میں مدد ملتی ہے۔ اور یہ عمل ان کی چیزوں کے خریدے جانے کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔

تحریر جاری ہے۔ یہ بھی پڑھیں

اپنی آن لائن پرائیویسی یقینی بنائیں

اس طرح کے اعداد و شمار کا گمنام ہونا ضروری ہے اور اسے جمع کرنا قانون کے خلاف ہے۔ لیکن نہ صرف یہ جمع کیا جاتا ہے، بلکہ آسانی سے آن لائن فروخت بھی کیا جاتا ہے۔

ان ریسرچرز نے مزید بتایا کہ لوگوں کے لئے اس ڈیٹا کی بنیاد پر کسی کی شناخت قائم کرنا کافی آسان ہے۔ جس سے انہیں پتا چل جاتا ہے کہ وہ کس کی براؤزنگ ہسٹری دیکھ رہے ہیں۔

اس ڈیٹا سے کسی شخص کی طرف دیکھی گئی ویڈیوز، اسٹاک کئے گئے آرٹیکلز یا میڈیا سے متعلق ہسٹری بھی شامل ہے۔ کچھ کیسوں میں لوگوں نے ذاتی سوشل میڈیا صفحے بھی ملاحظہ کئے ہیں، جن کا ایکسس صرف ان کے مالک کے پاس ہی ہو سکتا ہے۔ اس طرح با آسانی اس چوری شدہ ڈیٹا سے اس شخص کی شناخت کی جا سکتی ہے کہ یہ براؤزنگ ہسٹری کس کی ہے۔

فیس بک پرائیویسی یقینی بنائیں

Comments are closed.