کلاؤڈ کمپیوٹنگ کو سمجھیں

کچھ عرصہ قبل یوٹیوب پر ایک صاحب کے انٹرویو کی ویڈیو دیکھنے کا اتفاق ہوا۔ ویڈیو کی تفصیلات کے مطابق وہ موصوف بھارت میں انکم ٹیکس کے وزیر تھے۔ اللہ جانے، اس دعوے میں کس حد تک سچائی تھی لیکن وہ جس بااعتماد انداز میں انٹرویو دیتے ہوئے ’’کلاؤڈ‘‘ کو بیان کررہے تھے، وہ اُن کی ناقص معلومات کی انتہا تھی۔ موصوف کی سادگی دیکھتے ہوئے بے ساختہ قہقہے چھوٹے جاتے تھے۔ وہ بھی دیگر سادہ لوح انسانوں کی طرح ’’کلاؤڈ‘‘ کو ’’بادل‘‘ کے لفظی معنوں میں لے کر بیان کررہے تھے کہ اس سے مراد بادلوں میں اپنا ڈیٹا محفوظ کرنا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں ’’کلاؤڈ‘‘ کی اصطلاح کے استعمال اور اس سہولت سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس مضمون میں ہم یہ جانیں گے کہ آخر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں ’’کلاؤڈ‘‘ یا ’’کلاؤڈ کمپیوٹنگ‘‘ سے مراد کیا ہے اور اس کے کیا فوائد ہیں۔

کیا؟

نیٹ ورک/ انٹرنیٹ کے ذریعے کسی ہارڈویئر یا سوفٹ ویئر تک مختلف افراد کو رسائی کی سہولت فراہم کرنا کلاؤڈ کمپیوٹنگ کہلاتا ہے۔ واضح رہے کہ اس کا بادلوں سے قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے؛ بلکہ، اسے کلاؤڈ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اس خیال کی بنیادی تصویر بادل سے ملتی جلتی ہے۔

کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی مختلف اقسام ہیں؛ مثلاً پلیٹ فارم، ڈھانچا، سوفٹ ویئر، اسٹوریج، ڈیٹا، ڈیسک ٹاپ وغیرہ کی سہولیات کی فراہمی۔

یہ کمپیوٹنگ کی وہ شکل ہے جس کا انحصار انٹرنیٹ پر ہے؛ جہاں آپ کی طلب کے مطابق آپ کو سوفٹ ویئر یا دیگر وسائل تک رسائی دی جاتی ہے۔

کب؟

کلاؤڈ (بادل) کی شکل 1990ء کی دہائی میں انٹرنیٹ کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتی تھی۔ اگرچہ اس وقت کلاؤڈ کا تصور واضح نہ تھا لیکن اس شکل کو عام طور پر ایسے کمپیوٹر یا سرور یا نیٹ ورک سے منسلک کیا جاتا تھا جس میں دو یا زائد کمپیوٹرز کسی ایک کمپیوٹر سے منسلک ہوں اور اُس کے وسائل (resources) استعمال کرتے ہوں۔

اگر کلاؤڈ کے بنیادی تصور کو دیکھیں تو 1950ء کی دہائی میں جنم لینے والے مین فریم کمپیوٹرز اس کی واضح مثال تھے جن سے مختلف بڑے اداروں میں صارفین یا ملازمین کے زیرِ استعمال چھوٹے چھوٹے کمپیوٹرز منسلک ہوتے تھے اور ایک مین فریم کمپیوٹر دیگر تمام کمپیوٹرز سے موصول ہونے والے ڈیٹا اور ہدایات پر عمل کرتا تھا۔

انٹرنیٹ کے عام ہونے کے ساتھ ساتھ ڈیٹا کو آن لائن محفوظ کرنے کے خیال نے زور پکڑا تاکہ اُس ڈیٹا تک کہیں سے بھی محفوظ رسائی حاصل کی جاسکے۔ بعدازاں، بات صرف ڈیٹا کو آن لائن محفوظ کرنے اور کسی بھی جگہ دست یاب کرنے تک محدود نہیں رہی؛ بل کہ، مختلف ایپلی کیشنز کو بھی آن لائن فراہم کیا جانے لگا۔

کیوں؟

کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے ذریعے بہت سے فوائد اور آسانیوں کا حصول ممکن ہے جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

  •  آپ اپنے ڈیٹا تک کسی بھی کمپیوٹر، موبائل فون یا انٹرنیٹ سے کنیکٹ ہوجانے والی ڈیوائس کے ذریعے رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
  •  آپ کو اپنا مطلوبہ ڈیٹا آن لائن محفوظ کرنے کے لیے اپنے ہی ای میل ایڈریس پر بھیجنے کی ضرورت نہیں۔
  •  آپ اپنے ڈیٹا تک اپنی مرضی کے مطابق دیگر افراد کو بھی رسائی دے سکتے ہیں۔
  • ٭ آپ کی اجازت کے تحت دیگر افراد ڈیٹا کو صرف دیکھنے یا اُس میں ترمیم کرنے کی سہولت سے فائدہ اُٹھاسکتے ہیں۔ یوں ٹیم ورک یا مل جل کر کام کرنے میں سہولت ہوتی ہے۔
  •  آن لائن امتحانات یا دیگر منصوبوں کے ذریعے وقت اور وسائل کی بے پناہ بچت ہوتی ہے۔
  • ٭ کلاؤڈ میں محفوظ ڈیٹا آپ کے لیے بیک اپ کا کام بھی کرتا ہے اور اگر کسی حادثے کی صورت میں آپ کی ہارڈ ڈسک خراب ہوجائے یا کمپیوٹر میں محفوظ آپ کا ڈیٹا ضائع ہوجائے تو آپ اپنی کلاؤڈ اسٹوریج سے حاصل کرسکتے ہیں۔

کون؟

اس وقت کمپیوٹنگ کلاؤڈ کی سہولت مختلف ادارے فراہم کررہے ہیں۔ مثلاً:
بیک اپ/ اسٹوریج: گوگل ڈرائیو، ڈراپ باکس، فور شیئرڈ (4shared)، پکاسا، فلکر
ایپلی کیشنز: گوگل ڈوکس (Docs)، گوگل ایپس، مائکروسوفٹ لائیو
دیگر: Outright.com، HP کلاؤڈ، کلاؤڈ پرنٹ

کیسے؟

اس سوال کے مختلف پہلو ہیںاور اس کے جواب کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم کلاؤڈ کی کون سی قسم استعمال کررہے ہیں۔ اگر ہم بیک اپ یا اسٹوریج کے لیے کسی ایک سروس کا انتخاب کرتے ہیں تو اس صورت میں سب سے پہلے اپنی مطلوبہ ویب سائٹ پر اپنا اکاؤنٹ بنانا لازمی ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر ہم گوگل ڈرائیو کو منتخب کرتے ہیں۔ drive.google.com پر جائیں تو وہ آپ سے گوگل اکاؤنٹ کے ذریعے لاگ ان ہونے کا کہے گا۔ اگر آپ کے پاس گوگل اکاؤنٹ ہے تو مطلوبہ تفصیلات فراہم کرکے لاگ ان ہوجائیں ورنہ اکاؤنٹ بنالیں۔ گوگل ڈرائیو پر لاگ ان ہونے کے بعد آپ کو ڈاؤن لوڈ گوگل ڈرائیو کا لنک نظر آئے گا۔ آپ وہاں سے گوگل ڈرائیو ڈاؤن لوڈ کرلیں۔ ڈاؤن لوڈ اور انسٹالیشن مکمل ہونے کے بعد آپ کے کمپیوٹر میں گوگل ڈرائیو کے نام سے ایک فولڈر بن جائے گا۔ یہ فولڈر اسی ڈرائیو یا جگہ پر بنے گا جہاں آپ اسے بنانے کی اجازت دیں گے ۔مثال کے طور پر آپ چاہیں گے کہ یہ فولڈر ایسی ڈرائیو میں بنے جہاں زیادہ خالی اسپیس موجود ہو۔ اب آپ اس فولڈر میں جو فائلیں رکھتے جائیں گے، انٹرنیٹ سے کنیکٹ ہونے کی صورت میں وہ تمام کلاؤڈ (یعنی آن لائن سرورز) میں محفوظ ہوتی جائیں گے۔ اب آپ گوگل ڈرائیو کی مدد سے ان فائلوں تک اپنے زیرِ استعمال تمام کمپیوٹرز سے رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

فرض کریں کہ آپ ایک کمپیوٹر گھر پر اور دوسرا کمپیوٹر دفتر میں استعمال کرتے ہیں جب کہ اپنے لیپ ٹاپ یا اسمارٹ فون کے ذریعے بھی انٹرنیٹ تک رسائی رکھتے ہیں۔ آپ نے اپنے گھر کے کمپیوٹر میں ایک فائل پر کام کیا اور اُس فائل کو گوگل ڈرائیو فولڈر میں محفوظ کیا۔ اب آپ دفتر جاکر اُسی فائل پر کام کرنا چاہتے ہیں تو جب آپ دفتر کے کمپیوٹر پر اپنا گوگل ڈرائیو فولڈر کھولیں گے تو وہی فائل وہاں بھی موجود ہوگی اور آپ اُس میں وہیں سے ترمیم کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دورانِ سفر اگر آپ اپنے لیپ ٹاپ یا اسمارٹ فون سے اُس فائل تک رسائی چاہیں تو وہ بھی ممکن ہوسکے گی۔ یہی طریقہ ڈراپ باکس اور فورشیئرڈ پر بھی استعمال ہوتا ہے۔
یوں ہی اگر آپ کلاؤڈ ایپلی کیشنز کا جائزہ لیں جیسا کہ گوگل Docs یا مائکروسوفٹ لائیو، تو وہاں صارفین کو انٹرنیٹ کے ذریعے مختلف ایپلی کیشنز اور سوفٹ ویئر تک رسائی دی جاتی ہے اور وہ اسی پلیٹ فارم پر رہتے ہوئے مختلف کام انجام دے سکتے ہیں؛ مثلاً، دستاویزات، خطوط، ڈیٹا انٹری اور پریزنٹیشنز وغیرہ تیار کرسکتے ہیں، نیز اُن تک دوسرے افراد کو بھی رسائی دے سکتے ہیں۔

گوگل نے اپریل 2010ء میں کلاؤڈ پرنٹ کی سہولت دے کر کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے میدان میں ایک اہم پیش قدمی کی۔ گوگل کلاؤڈ پرنٹ کے ذریعے آپ اپنے گھر یا دفتر کے پرنٹر کو ویب سے منسلک کرسکتے ہیں اور پھر آپ دنیا میں کہیں بھی اپنی دستاویزات کو پرنٹ کرنے کے لیے اُن ہی پرنٹرز کو استعمال کرسکتے ہیں۔ گویا آپ کہیں بھی موجود ہوں اور کسی فائل کو پرنٹ کرنا چاہتے ہیں تو آپ اپنے کلاؤڈ پرنٹر کو استعمال کریں گے اور یوں آپ کے گھر یا دفتر کے پرنٹر سے اُس فائل کا پرنٹ نکل آئے گا۔

جدید ویب براؤزرز بھی کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی طرف بڑھ چکے ہیں؛ جیساکہ گوگل کروم یا فائرفوکس۔ کروم یا فائرفوکس ویب براؤزر استعمال کرتے ہوئے اگر آپ لاگ ان ہوجائیں تو آپ کا تمام ڈیٹا synchronize ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ مثلاً آپ اپنے گھر کا کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئے ویب براؤزر میں اگر کسی ویب سائٹ پر اپنی اکاؤنٹ تفصیلات (اسمِ صارف، پاس ورڈ وغیرہ) محفوظ کرتے ہیں تو دوسرے کسی کمپیوٹر پر بھی جب آپ اُس براؤزر میں لاگ ان ہوں گے تو تمام محفوظ کردہ تفصیلات وہاں بھی دست یاب ہوں گی۔ یا اگر آپ اپنے ویب براؤزر میں کوئی ایپلی کیشن یا ایڈآن نصب کرتے ہیں تو آپ کے زیرِ استعمال تمام کمپیوٹرز کے ویب براؤزر پر وہ تمام دستیاب ہوں گے۔ اسی طرح اگر آپ آپریٹنگ سسٹم دوبارہ نصب کرتے ہیں تو آپ کو اپنے ویب براؤزر کی ترتیب ایک بار پھر سے چھیڑنی نہیں پڑے گی بلکہ آپ کا براؤزر پہلے والی حالت ہی میں آپ کو واپس دست یاب ہوگا۔

تو پھر انتظار کیسا؟ آئیں اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ سے استفادہ کریں۔ اور ہاں! کلاؤڈ کمپیوٹنگ سے بادلوں میں ہونے والی کمپیوٹنگ مراد لینے والے بھولے بھالے افراد کی اصلاح بھی کردیں۔

2 تبصرے
  1. Kamran Asghar Pardasi says

    زبردست معلومات دیں آپ نے بہت کچھ نیا سیکھنے کو ملا جزاک اللہ بارک اللہ اللہ آپ کے علم میں برکت فرمائے۔

  2. imran bashir says

    zbrdst

Comments are closed.