یوٹیوب فحش مواد سے بھر گیا لیکن گوگل کو خبر ہی نہیں
یوٹیوب پر ویسے تو فحش مواد سے نمٹنے کے لیے سخت قوانین موجود ہیں لیکن گوگل کی یہ سروس فحش وڈیوز سے بھرتی جا رہی ہے۔ یوٹیوب پر نہ صرف فحش وڈیوز اپ لوڈ کی جا رہی ہیں بلکہ کاپی رائٹس کی خلاف ورزی بھی دھڑلے سے جاری ہے۔ یہ سب کچھ گوگل کے نظام میں موجود ایک چور دروازے کی وجہ سے ممکن ہو رہا ہے۔
دراصل یوٹیوب پر جب کوئی وڈیو اپ لوڈ کی جاتی ہے تو گوگل کی ہوسٹنگ سروس اسے کونٹینٹ آئی ڈی سافٹ ویئر کے ذریعے اسکین کرتی ہے۔ اسی دوران اس کا موازنہ کاپی رائٹ مواد سے بھی کیا جاتا ہے، اگر اس میں کوئی ایسی چیز موجود ہو تو اس وڈیو کو یوٹیوب پر جانے سے روک دیا جاتا ہے۔
لیکن اس پورے عمل سے وڈیو تبھی گزرتی ہے جب اسے عوامی طور پر یعنی Publically شیئر کیا جائے۔ جب کسی وڈیو کو پبلک کے لیے اپ لوڈ نہیں کیا جاتا تو یہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہو جاتی ہے اور ایک چور دروازے سے دیکھنے کے لیے دستیاب بھی ہو جاتی ہے کیونکہ اب یہ فلٹر نہیں ہوگی۔
یہ وڈیو اب یوٹیوب پر تلاش کرنے سے تو نہیں ملے گی لیکن دیگر ویب سائٹس پر اسے یوٹیوب پلیئر کی مدد سے ایمبیڈ کیا جا سکتا ہے، یعنی وڈیو یوٹیوب پر موجود ہو گی، یوٹیوب پر دیکھی نہیں جا سکے گی لیکن دیگر ویب سائٹس پر باآسانی دیکھی جا سکتی ہے۔
اس کے علاوہ کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھی مواد بڑی تعداد میں یوٹیوب پر اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے کئی کمپنیز اپنے تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا مواد اس وقت تک یوٹیوب سے نہیں ہٹایا جاتا جب تک کوئی اسے رپورٹ نہ کرے اور رپورٹ کرنے پر بھی یوٹیوب کی جانب سے بہت دیر سے جواب دیا جاتا ہے۔
Pata to sab kuch hy, baat sari income ki hy