پلاسٹک کی بوتلوں سے بنا اے سی جو بغیر بجلی کے چلتا ہے
گرمی کیا ہوتی ہے یہ پاکستانیوں سے بہتر کون جان سکتا ہے جہاں لوڈ شیڈنگ موسم گرما کو مزید اذیت ناک بنا دیتی ہے۔ ایسے میں ہوا کا ایک جھونکا بھی نعمت محسوس ہوتا ہے۔
پاکستان ہی نہیں بنگلہ دیش میں بھی بہت گرمی پڑتی ہے اور وہاں کے کئی گاؤں تاحال بجلی جیسی نعمت سے بھی محروم ہیں۔ دنیا میں موجود گرمی کی ستائی عوام کے لیے ایک اچھی بات یہ ہے کہ بنگلہ دیشی شہری آشیس پال (Ashis Paul) نے ایک ایسا اے سی تیار کیا ہے جو بجلی کے بغیر کام کرتا ہے۔
پال کا بنایا یہ اے سی انتہائی کفایت شعار ہے، اسے بنانے میں بھی انھوں نے پلاسٹک کی پرانی بوتلیں استعمال کی ہیں جس کی وجہ سے اس کی قیمت بھی انتہائی کم ہے۔
اس ایئر کنڈیشنر کو ’’ایکو کولر‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو کہ ایک سادہ سے طریقے سے گرم ہوا کو کمرے سے باہر منتقل کرتے ہوئے درجہ حرارت میں پانچ ڈگری سیلسیئس تک کمی لا سکتا ہے۔ تاہم اس کی کارکردگی کا انحصار کمرے کے حجم اور موجودہ درجہ حرارت پربھی ہے۔
اس وقت تک بنگلہ دیش میں پچیس ہزار ایکو کولر گھروں میں نصب کیے جا سکے ہیں۔ جن میں سے زیادہ تر رضاکاران طور پر غریبوں کو فراہم کیے گئے ہیں۔ یقیناً یہ اے سی غریبوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔
اس اے سی کے بارے میں مزید جاننے کے لیے وڈیو ملاحظہ کریں۔
https://www.youtube.com/watch?v=jPuh8IFbIzQ
Ap k site jab b open karo to wo kisi aur page pe le jati ha jo k pishing page lagta ha. Please check