سسکو سسٹمز
سسکو سسٹمز انکارپوریشن ایک امریکی بین الاقوامی کمپنی ہے جس کا ہیڈ کوارٹر سان جوس، کیلیفورنیا، امریکا میں ہے۔ سسکو سسٹمز بنیادی طور پر نیٹ ورکنگ کے آلات کی فروخت کے لیے قائم کی گئی کمپنی ہے اور اس کے تیار کردہ آلات دنیا بھر میں استعمال ہوتے ہیں۔ سسکو نیٹ ورکنگ کی دنیا میں ایک معیار کی حیثیت اختیار کرگئی ہے اور پچھلی دو دہائیوں سے سسکو نے اپنی اجارہ داری قائم کررکھی ہے۔
کمپنی کے اسٹاک ڈائو جونز انڈسٹریل ایوریج میں 8جون2009ء کو شامل کیے گئے۔یاد رہے کہ ڈائو جونز انڈیکس میں امریکہ کی تیس بڑی کمپنیاں شامل ہیں اور ان سب کمپنیوں کی مجموعی مالیت کھربوں ڈالر ہے۔
اسکے علاوہ سسکو S&P 500 Index، Russell 1000 Index، NASDAQ 100 Index اور Russell 1000 Growth Stock Index میں بھی رجسٹر ڈ ہے جہاں اس کے حصص کی ٹریڈنگ ہوتی ہے۔
سسکو کی تاریخ
اسٹینفورڈیونی ورسٹی میں کمپیوٹر آپریشنز کے شعبے سے منسلک میاں بیوی لیونارڈ بوساک اور سینڈی لرنر نے رچرڈ ٹروئینو کے ساتھ مل کر1984ء میں سسکو سسٹمز کی بنیاد رکھی۔
سسکو (Cisco)کا لفظ مشہور امریکی شہر کے نام یعنی سان فرانسسکو سے اخذ کیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ شروع میں کمپنی کے انجینئر سسکو کو چھوٹے حروف میں (cisco) میں لکھنے پر اصرار کرتے تھے۔سسکو نے اپنی پہلی پراڈکٹ کے طور پر ایک ملٹی پل پروٹوکول رائوٹر سافٹ ویئر پیش کیا ۔ یہ سافٹ ویئر اصل میں کئی سال پہلے ولیم یاگر نے بنایا تھا جو بذات خود اسٹینفورڈیونی ورسٹی میں کام کرتا تھا اور بعد میں سن مائیکروسسٹم میں شمولیت اختیار کرلی۔
سسکو سسٹمز کے پہلے سی ای او بل گرایوز (Bill Graves) تھے، جو 1987ء سے 1988ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔ اسکے بعد جون مورگریج (John Morgridge) اس عہدے پر تعینات ہوئے۔
16فروری1990ء کو سسکو سسٹمز Nasdaq اسٹاک ایکسچینج میں 224 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ بطور پبلک لمیٹڈ کمپنی رجسٹر ہوگئی۔ 28اگست 1990ء کو سینڈی لرنر کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا، یہ خبر سن کرلیونارڈ بوساک نے بھی احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔ دونوں میاںبیوی نے 170 ملین ڈالر لے کر سسکو سسٹمز سے مکمل علیحدگی اختیار کر لی۔
اگرچہ سسکو سسٹمز وہ پہلی کمپنی نہیں تھی جو نیٹ ورک نوڈز کو بنا اور فروخت کر رہی تھی مگر وہ پہلی کامیاب کمپنی ضرور تھی جس نے تجارتی پیمانے پرملٹی پل نیٹ ورک پروٹوکول کو سپورٹ کرنے والے رائوٹر فروخت کرنے شروع کئے۔
سسکو نے اپنی ڈیوائسس میں سی پی یو پر مبنی آرکٹیکچر اپنایا جن پر سسکو کو اپنا سافٹ ویئر IOS (انٹرنیٹورک آپریٹنگ سسٹم) چلتا تھا۔ اس طریقہ کار کی وجہ سے سسکو اپنے ڈیوائسس کے آپریٹنگ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرکے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے اپنی ڈیوائسس کی مطابقت بنائے رکھنے میں کامیاب رہا۔ سسکو کے چند مشہور ماڈل جیسے Cisco 2500 رائوٹر بغیر کسی بنیادی تبدیلی کے تقریباً ایک دہائی تک تیار ہوتا رہا۔ ایسا ٹیکنالوجی کی دنیا میں کم ہی ہوتا ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے ونڈوز 98اتنی شاندار ہوتی کہ ہم اسے آج بھی استعمال کررہے ہوتے۔
1992ء اور1994ء کے درمیان سسکو نے ایتھر نیٹ سوئچنگ سے متعلق بہت سی کمپنیوں کو خرید کر سسکو سسٹمز کا حصہ بنایا۔ ان میں کالپانا (Kalpana)، گرینڈ جنکشن (Grand Junction) اور ماریو مازولاز کریسنڈو کمیونی کیشن شامل ہیں۔اسی دوران سسکو نے نیٹ ورکنگ کے بارے میں اپنے تصورات میں نمایاں تبدیلیاں کیں ۔ یہی وجہ ہے کہ نوے کے عشرے میں کمپنی اپنی مصنوعات کی وجہ سے چھائی رہی۔1995ء میں جون مورگریج کی جگہ جون چیمبر نے سنبھالی۔
1990کی دہائی کے وسط میں انٹرنیٹ نے غیر معمولی تیزی سے ترقی کی۔ اس ترقی کا اثر ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے پر بھی ہوا۔جیسے جیسے انٹر نیٹ پروٹوکول (IP) کے استعمال میں اضافہ ہوتا گیا، ویسے ویسے ملٹی پروٹوکول رائوٹنگ کی اہمیت میں بھی کمی ہوتی گئی۔
لیکن سسکو نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے دانش مندی سے کام لیا اور نت نئی مصنوعات متعارف کرائیں۔ان مصنوعات میں موڈیم ایکسس شیلفس (AS5200) سے لیے کر کور جی ایس آر (گیگا بٹ سوئچ )رائوٹر شامل ہیں جو جلد ہی انٹر نیٹ سروس پرووائیڈرز کے لیے بہت اہم ہو گئے اور 1998 ء تک سسکو کو اس شعبے میں مارکیٹ میں ایک طرح سے اجارہ داری حاصل ہو گئی۔
مارچ 2000ء کے آخر میں جب ڈاٹ کام بوم اپنے عروج پر تھا، سسکو کی مالیت 500 ارب ڈالر ہوگئی ۔ اس طرح یہ دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی۔ لیکن جیسے ہی اس غبارے سے ہوا نکلی،جہاں اربوں ڈالر مالیت رکھنے والی کمپنیاں اپنا وجود ہی کھو بیٹھیں، وہیں سسکو کی مالیت بھی 87 فی صد تک کم ہوگئی۔ تاہم نومبر 2011ء میں 94ارب کے اثاثہ جات کے ساتھ سسکو سسٹمز اب بھی ایک بڑی کمپنی شمار ہوتی ہے۔
اسی دوران انٹرنیٹ تیزی پھیلتا رہا اور سافٹ ویئر بیسڈ پیکٹ پروسیسنگ والی تیکنیک مشکل سے مشکل تر ہوتی گئی۔ اس مشکل کو حل کرنے کے لئے کئی نئی کمپنیاں قائم ہوئیں، نئے نئے حل پیش کئے گئے تاکہ آئی پی اور ملٹی پروٹوکول لیبل سوئچنگ پیکٹس کو سافٹ ویئر کے بجائے ہارڈویئر کے ذریعے پروسس کیا جائے ۔ نیز روٹنگ اور سوئچنگ کے درمیان فرق کو کم سے کم کیا جائے۔
انہی کمپنیوں میں سے ایک جونیپر نیٹ ورکس تھا، جس نے اپنی پہلی پراڈکٹ 1999ء میں متعارف کرائی اور 2000ء میں سسکو سروس پرووائیڈر مارکیٹ کا 30 فیصد حصہ چھین لیا۔ سسکو نے اس کا جواب جی ایس آر رائوٹر کے لیے ASICs اور تیز تر پروسسنگ کارڈ اور Catalyst 6500 کی صورت میں دیا۔
2004ء میں سسکو بھی اس ہارڈویئر بیسڈ رائوٹنگ پر متوجہ ہوگیا اور اس سلسلے میں اپنی نت نئی مصنوعات پیش کرنے لگا۔
2006ء میں سسکو سسٹمز نے بڑے پیمانے پر کمپنی کی مصنوعات کے ناموں کو تبدیل کرنے کی مہم چلائی۔ اسی مہم میں سسکو نے اپنا نام بھی تھوڑا بدلا۔ اب ciscoکی بجائے Cisco لکھا جانے لگا۔ اس کے ساتھ ہی The Human Networkکے نام سے اشتہاری مہم چلائی گئی۔
ان اقدامات کا مقصد سسکو کی مصنوعات کا دائر ہ کار روزمرہ گھریلو استعمال کی اشیاء تک پھیلانا تھا۔ اس سے پہلے ہی سسکو Linksys اور فلپ ویڈیو کیمرا کو بھی خرید چکا تھا جس کی مصنوعات اور دوسری مستقبل کی گھریلو مصنوعات کے لیے اپنی مصنوعات بنانا اب سسکو کا مقصد تھا۔
دوسری طرف سسکو نے بڑی کمپنیوں کے لئے مخصوص رائوٹنگ اور سوئچنگ کے کاروبار میں اپنے قدم جمائے رکھے ۔ ایتھرنیٹ کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اپنے مصنوعات میں بھی تبدیلیاں کیں۔ یہی وجہ کہ کمپنی نے اپنے مشہور Catalyst 6500 ایتھرنیٹ سوئچ کو Cisco 7600کی شکل میں ایک ہر فن مولا قسم کے رائوٹنگ پلیٹ فارم میں بدل دیا۔
2000ء کے عشرے کے درمیان میں سسکو نے بھارت کے شہر بنگلور میں گلوبلائزیشن سینٹر ایسٹ ایک ارب ڈالر کی خطیر رقم سے بنایا اور فیصلہ کیا کہ سسکو کے 20فیصد لیڈرز انڈیا میں ہی رہیں گے۔
سسکو کو اندرون ملک جہاں Alcatel-Lucent اورJuniper Networks سے مقابلے کا سامنا تھا وہیں بیرون ملک اسے Huawei جیسے کاروباری حریفوں کا سامنا تھا۔
2011ء کے دوران سسکو کے سی ای او جون چیمبرز نے جونیپر اور ایچ پی سمیت بہت سی کمپنیوں کو نام لے کر اپنا حریف گردانا جس سے انکی جھنجھلاہٹ ظاہر ہوئی۔
میڈیا اور ایوارڈز
سسکو کی مصنوعات جن میں زیادہ کر آئی پی فونز اور ٹیلی پریسنس شامل ہیں کو اکثر فلموں اور ٹیلی ویژن سیریز میں دیکھا جا سکتا ہے۔سسکو کو اور اس کی ہسٹری کو بھی ایک ڈاکیومنٹری Something Venturedکی صورت میں فلمایا جا چکا ہے، جو کہ 2011ء میں پیش کی گئی ۔
2002-03 ء میں سسکو کو Ron Brown ایوارڈ دیا گیا جو کہ اُن بہترین کمپنیوں جو اپنے ملازمین اور کمیونٹی سے بہترین روابط رکھے کے لیے صدارتی اعزاز ہوتا ہے۔ 2011ء میں ’’فورچون ‘‘کے مطابق دنیا کی 100بہترین کمپنیوں میں سسکو سسٹمز کا نمبر 20واں تھا۔
کمپنیاں جو سسکو نے خریدی
سسکو سسٹمز نے بہت سی کمپنیوں کو خرید کر اپنا حصہ بنایا، اس سے ایک تو اس کی مصنوعات بڑھی اور دوسرا نئی کمپنیوں میں کام کرنے والے با صلاحیت لوگوں سے سسکو نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
1995-1996ء میں سسکو نے 11نئی کمپنیاں خریدی، بہت سے سودے جیسا کہ سٹارٹاکوم (Stratacom) صنعت میں اپنے وقت کی سب سے بڑے کاروباری سودے تھے۔
1999ء میں جب انٹر نیٹ اپنے عروج کی جانب گامزن تھا سسکو نے کرینٹ کارپوریشن (Cerent Corporation) کو جو کہ پیٹالوما، کیلیفورنیا کی کمپنی تھی کو سات ارب امریکی ڈالر کی خطیر رقم کے عوض خریدا۔ یہ اب تک کا سسکو کا سب سے بڑا کاروباری سودا ہے۔
سسکو کی خریدی ہوئی بہت سی کمپنیاں جو اب اسکے بزنس یونٹ کے طور پر کام کر رہی ہیں اب بڑھ کو اربوں ڈالر کی ہو چکی ہیں، جیسے کہ LAN Switching، Enterprise Voice Over Internet Protocol (VOIP) کا پلیٹ فارم Webex اور گھریلو نیٹ ورکنگ جو کہ2003ء میں سسکو کے Linksys کی خریداری کا نتیجہ ہے، 2010ء میں سسکو نے نئی مصنوعات Cisco Valetکے نام سے متعارف کرائیں۔
حال ہی میں ہونے والے انضمام کے کاروباری سودوں میں سسکو نے سٹارنٹ نیٹ ورکس (Starent Networks) کو جو ایک موبائل ٹیکنالوجی کمپنی ہے خریدا۔ اسکے علاوہ موٹو ڈویلپمنٹ گروپ (Moto Development Group) کو جو مصنوعات کی ڈیزائنگ کے حوالے سے ایک مشاوراتی کمپنی ہے جس نے سسکو کی سسکو کے فلپ ویڈیو کیمرا کے حوالے سے کافی مدد کی تھی کو بھی سسکو نے خرید لیا۔
مارچ 2011ء میں سسکو نے Pari Networks نامی کمپنی کو خریدا جو کہ نیٹ ورکس کنفگریشن جیسے مسائل کے حل پیش کرتی تھی۔
سسکو کی خریدی ہوئی کئی کمپنیاں اس کے لئے منافع اور مزید شہرت لیکر آئیں لیکن بہت سے کمپنیاں خریدنے کے بعد کئی وجوہ کی بناء پر مکمل یا کسی حد ناکام ثابت ہوئیں، مثال کے طور پر Cerent کو سات ارب ڈالر کی رقم ادا کرکے خریدا گیا لیکن اتنی خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود منافع حسب توقع نہ ہوا اور یہ سراسر گھاٹے کا سودا ثابت ہوا۔
مصنوعات اور خدمات
سسکو کی تمام مصنوعات اور خدمات کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ انٹرپرائز اور خدمات کی فراہمی، چھوٹے کاروبار اور گھریلو صارفین۔ سسکو نے ان تمام کے لئے دستیاب سلوشنز کو ان کے آرکیٹیکچر کے مطابق مزید چھوٹے حصوں میں بانٹا ہوا ہے جو سسکو کی مارکیٹ تک رسائی کے بنیادی عوامل طے کرتے ہیں۔
سسکو کے بیشتر کاروبار کا دارومدار کارپوریٹ مارکیٹ ہے ۔ اس میں بڑی کمپنیاں اور سروس پروائیڈرز شامل ہیں۔ سسکو ان کے لئے مختلف رائوٹر، سوئچز، وائرلیس سسٹم، سکیوریٹی سسٹم، انرجی اور بلڈنگ منیجمنٹ سسٹم فراہم کرتا ہے۔ جبکہ ڈیٹا سینٹر کے لئے ہائی اسپیڈ سوئچز، اسٹوریج نیٹ ورکس اور کلائوڈ کمپیوٹنگ سروس بھی سسکو کی اہم مصنوعات میں شامل ہیں۔ سسکو موبائل ایپلی کیشنز، کال سینٹر سسٹم اور آئی پی ویڈیو اور فون سسٹم بھی فراہم کرتی ہے۔
چھوٹے کاروباروں کے لئے بھی سسکو تقریباً وہ تمام مصنوعات اور خدمات پیش کرتا ہے جو کہ کارپوریٹ اداروں کو کرتا ہے۔ تاہم ان میں چھوٹے کاروباروں کی ضروریات اور مالی حیثیت کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔
گھریلو صارفین کے لئے سسکو linksysکی شکل میں ایکسس پوائنٹ اور سوئچز سپلائی کرتا ہے۔
VOIP سروسز
سسکو ابتداء ہی سے انٹر پرائزز کو وائس اوور آئی پی کی خدمات مہیا کرنے والی بڑی کمپنیوں میں شمار کی جاتی ہے۔ اب سسکو گھریلو صارفین کی مارکیٹ میں داخل ہو رہا ہے، اس کے لیے اس نے سائنٹیفک اٹلانٹا(Scientific Atlanta) اور Linksys کو بھی خرید ا۔
سائنٹیفک اٹلانٹا مختلف کیبل کی خدمات فراہم کرنے والوں اداروں کو وی او آئی پی (VOIP) کے آلات فراہم کرتا ہے۔ ان اداروں میں ٹائم وارنر، کیبل ویژن، روجرز کمیونی کیشن، یو پی سی اور بہت سے دوسروں شامل ہیں۔
لنکسس (Linksys) وائرلیس اور کارڈلیس فون پرصارفین کے لیے VoIP سروسز کو مربوط کرنے کے لیے اپنی خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس سلسلے میں اس کے سکائپ، مائیکروسافٹ اور یاہو جیسی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے ہیں۔
نیٹ ورک ایمرجنسی رسپانس
سسکو کے پاس ہر طرح کے آلات سے لیس بہت سی ایسی گاڑیاں ہیں جو کہ کسی بھی قدرتی آفات یا ہنگامی حالات میں نیٹ ورکس وغیرہ کے مسائل سے نپٹنے کے لیے تیار ہوتی ہیں، ظاہری سی بات ہیں کہ اُن کے لیے سسکو کا عملہ ہر وقت دستیاب رہتا ہے۔ مشکلات کے وقت ان گاڑیوں کی مدد سے جو سہولیات فراہم کی جاتی ہیں اُن میں وائرڈ اور وائرلیس کی تمام سروسز ہیں۔
ان گاڑیوں کی مدد سے سسکو ہنگامی حالات میں رہنمائوں اور ایمرجنسی سروس مہیا کرنے والے اہلکاروں کو 1.8میٹر قطر کے سیٹلائٹ انٹینا کی مدد سے 5میگا بٹس فی سیکنڈ کی سپیڈ سے ہائی ڈیفی نیشن ویڈیو کانفرنسنگ اور اس کے علاوہ بہت سی سہولیات مہیا کرتا ہے۔
یہ گاڑیاں عام طور پر سسکو کی فیکٹریوں یعنی سان جوس ، کیلیفورنیا اور ریسرچ ٹرائی اینگل پارک، نارتھ کیرولینا میں موجود ہوتی ہیں۔پورے شمالی امریکا میں کسی بھی جگہ یہ گاڑیاں اپنی آمد کے 15منٹ بعد سے کام شروع کر دیتی ہیں اور مسلسل 72گھنٹے تک کام کرتی رہتی ہیں۔
اکتوبر 2007 ء میں کیلیفورنیا میں لگی جنگل کی آگ، طوفانGustav،Ike اور Katrina میں، 2010ء میں سان برونو میں ہوئے گیس پائپ لائن کے دھماکے کے علاوہ 2011ء میں کیرولینا اور الابامہ میںطوفانوں کے وقت بھی سسکو کی گاڑیوں نے بہت عمدہ کام کیا۔ 2011ء میں سسکو نے اپنی انہی خدمات کی بدولت امریکن ریڈ کراس سے Innovation Preparedness ایوارڈ بھی حاصل کیا۔
تنازعے
ہر بڑی کمپنی کی طرح سسکو کی تاریخ بھی تنازعوں سے بھری ہوئی ہے۔ سسکو پر اپنے حصص مالکان سے جھوٹ بولنے سمیت درجنوں الزامات لگائے جاتے ہیں۔ 11دسمبر 2008ء کو فری سافٹ ویئر فائونڈیشن نے سسکو کے خلاف ایک قانونی درخواست دائر کی کہ وہ GPLاور LGPL لائسنس سے ہم آہنگ ہونے میں ناکام رہا اور نہ ہی اس نے سورس کوڈ کو اوپن رکھا۔ یہ تنازعہ تبھی حل ہوا جب سسکو نے فری سافٹ ویئر فائونڈیشن کے لائسنس کی تمام شقوں پر عمل کیا اور فائونڈیشن کو مالی مدد بھی فراہم کی۔
سسکو کو اس وجہ سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے کہ یہ چین میں انٹرنیٹ پر سنسر لگانے کے سلسلے میں اپنی معاونت فراہم کرتا رہا ہے۔
سسکو اور دوسری ٹیلی کمیونیکشن کمپنیوں پر یہ الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ انہوں نے چینی حکومت کو آلات اور فنی معاونت فراہم کی جس کے بعد چین اس قابل ہو گیا کہ جس ویب سائٹ کو چاہے بلاک کرے اور تمام چینی عوام کی انٹر نیٹ پر کی گئی سرگرمیوں سے باخبر رہے۔
سسکو نے اس سلسلے میں وضاحت دی کہ اس نے ایسا کوئی خصوصی فلٹرنگ کا نظام بنا کر چائنا کو نہیں دیا کہ وہ اس سے عوام کی معلومات تک رسائی کو ختم کر سکے بلکہ اُس نے چین کو وہی آلات فروخت کیے ہیں جو وہ تمام دنیا میں فروخت کر رہا ہے۔
وائرڈ نیوز سسکو سے متعلق ایک خفیہ پاور پوائنٹ پریزینٹیشن منظر عام پر لایا جس میں سسکو نے گولڈ شیلڈ پروجیکٹ (چین کے انٹرنیٹ سینسر شپ پروجیکٹ کا نام) سے پیدا ہونے والے تجارتی مواقعوں کا ذکر کیا ہے۔
کیرئر سرٹیفیکیشن
سسکو سسٹمز آئی ٹی پروفیشنل کے لیے اپنی پراڈکٹ کے لیے سرٹیفیکیشن کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ ان سرٹیفیکیشن کے پانچ درجے ہیں۔ انٹری (CCENT) ، ایسوسی ایٹ (CCNA / CCDA) ، پروفیشنل (CCNP / CCDP)) ، ایکسپرٹ (CCIE / CCDE) اور آرکیٹیکArchitect ۔
یہ سرٹیفیکشنز آٹھ مختلف شعبہ جات میں کی جاسکتی ہیں۔ یہ شعبے رائوٹنگ اور سوئچنگ، ڈیزائن، نیٹ ورک سیکورٹی، سروس پرووائیڈر، سروس پرووائیڈر آپریشنز، سٹوریج نیٹ ورکنگ، وائس اور وائر لیس ہیں۔اسکے علاوہ بہت بڑی تعداد میں ماہر ٹیکنیشن،سیلز اور ڈیٹا سنٹر کے لیے بھی سرٹیفیکیشن دستیاب ہیں۔
سسکو یہ تمام کورس اپنے پورٹل جسے سسکو نیٹ ورکنگ اکیڈمی کہا جاتا کے ذریعے بھی فراہم کرتا ہے۔ اس پورٹل کی اہلیت کی شرائط پر پورا اترنے والے ادارے اس کے اراکین بن جاتے ہیں اور پھر CCNA اور دوسرے کورس مہیا کرتے ہیں۔ سسکو اکیڈمی میں پڑھانے والوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ بھی سسکو کی سرٹیفکیشنز کرچکے ہوں۔
Comments are closed.